ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر خواتین کی صحت کے مسائل زندگی کے معیار پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں، چاہے وہ ماہواری کی بے قاعدگیاں ہوں یا ہارمونی عدم توازن۔ اگرچہ روایتی طب مختلف علاج فراہم کرتی ہے، لیکن بہت سی خواتین نرم اور زیادہ قدرتی طریقے تلاش کرتی ہیں۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک علاج ایک ذاتی اور جامع متبادل ہے جو نہ صرف علامات بلکہ ان کے بنیادی اسباب کو بھی حل کرتا ہے۔ یہ مکمل رہنما وضاحت کرتا ہے کہ ہومیوپیتھی کس طرح انفرادی نگہداشت اور قدرتی علاج کے ذریعے عام خواتین کے صحت کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتی ہے۔ عام خواتین کے مسائل اور ہومیوپیتھک علاج کے طریقے خواتین کو زندگی کے مختلف مراحل میں منفرد صحت کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کو سمجھنا ہومیوپیتھک حل تلاش کرنے کا پہلا قدم ہے۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک مشاورت کا مرکز انفرادی علاج ہوتا ہے ماہواری کے مسائل بے قاعدہ حیض، دردناک ماہواری (Dysmenorrhea)، زیادہ خون بہنا اور قبل از حیض سنڈروم (PMS) لاکھوں خواتین کو متاثر کرتے ہیں۔ روایتی علاج عموماً ہارمونی...
Get link
Facebook
X
Pinterest
Email
Other Apps
اکیوٹ میڈیسنز Acute Medicines
Get link
Facebook
X
Pinterest
Email
Other Apps
-
اکیوٹ میڈیسنزAcute Medicines(ڈاکٹر ماجد حسین صابری صاحب کا ایک جونیئر
ڈاکٹر کو مشورہ )
دو دن قبل ایک ہومیو پیتھک سٹوڈنٹ کی کال آئی. اس نے کہا کہ میں نے
ڈی ایچ ایم اایس کیا ہوا ہے. مگر ابھی تک کلینک نہیں بنایا. اب بنانے لگا ہے. میں
دس سالوں سے بغیر کلینک کے ہی لوگوں کو ادویہ لکھ لکھ کر دے رہا ہوں. الحمد للہ
آرام بھی آتا ہے. دل میں تشویش ہے. معلوم نہیں کہ کلینک چلے گا یا نہیں؟ آپ کیا
کہتے ہیں؟
میں نے اس کا نالج چک کرنے کے لئے کچھ سوالات کئے.
پہلا سوال اگر مریض یہ کہتا ہے کہ میرے پیٹ میں درد ہے تو آپ کون
سی دواء دیں گے. اس نے کہا کہ علامات کے مطابق کولوسنتھ، لائکوپوڈیم، نکس اور
چائنا.
میں نے کہا کہ جواب ٹھیک ہے. ہاں ایک بات سمجھ لیں کہ امراض دو قسم
کی ہوتی ہیں. ایک کرانک اور ایک اکیوٹ. کرانک امراض میں کرانک ادویہ منتخب کریں.
اکیوٹ امراض میں اکیوٹ ادویہ منتخب کریں. آپ نے چار ادویہ کا نام لیا. ان میں
کولوسنتھ اور چائنا اکیوٹ ہیں. نکس اور لائیکوپوڈیم کرانک ہے. گھنٹوں، دنوں، اور
ہفتوں سے مرض شروع ہوئی تو وہ اکیوٹ ہے. جب مہینوں اور سالوں سے شروع ہے تو کرانک
ہے. جیسا کہ پیٹ درد ایک دو دن سے ہو تو کولوسنتھ ہی پہلی دواء ہوا کرتی ہے. نکس
اور لائیکو کو اکیوٹ صورتوں میں استعمال نہیں کرنا چاہئے. اسے میری بات بہت پسند
آئی
.
دوسرا سوال اگر کسی مریض کو موشن لگے ہوں تو کون سی دواء ہوگی؟ اس
نے کہا کہ میں عموما نکس اور نیٹرم سلف دیتا ہوں.
میں نے کہا نہیں. اس لئے کہ موشن کی سب سے بڑی دواء وریٹرم البم
ہے. یہ ایسا ہی ہے جیسا کہ درد شکم کی سب سے بڑی اور پہلی دواء کولوسنتھ ہے. عموما
نکس دواء نہیں بنتی. میں نے اپنی پریکٹس میں صرف دو بار نکس استعمال کی ہے. وہ بھی
کرانک امراض میں. ہومیو میں نکس کا عموما غلط استعمال ہوتا ہے. ہاں نیٹرم سلف موشن
کی دواء بن سکتی ہے. جب قے اور موشن ایک ساتھ ہوں اور صبح کے وقت شدت ہوں. مگر
عموما نیٹرم سلف بھی موشن کی دواء نہیں بنتی. عموما موشن کی دواء وریٹرم بنتی ہے.
اگر یہ ناکام ہو تو کیمفر بنتی ہے. دونوں میں فرق یہ ہے کہ اگر مریض کی سانس ٹھنڈی
اور پیشانی پر ٹھنڈا پسینہ ہو تو وریٹرم اگر سانس گرم اور پیشانی پر گرم پسینہ ہو
تو کیمفر ہوگی. اگر بند ہیضہ ہو تو بھی کیمفر دواء ہوگی. میں نے اسے پھر سے
سمجھایا کہ اکیوٹ موشن میں نکس اور نیٹرم دواء نہیں بنے گی. اس اس نکہ کی اب سمجھ
آئی.
تیسرا سوال کیا کہ اگر مریض کو قے لگی ہو تو کون سی دواء ہوگی. اس
نے کہا کہ علامات کے مطابق اپیکاک، پلساٹیلا اور آئرس ورس
۔میں نے کہا کہ جواب ٹھیک ہے. قے میں سب سے پہلی اور بڑی دواء اپیکاک ہے.
اپیکاک کی سب سے بڑی خاص علامت ہے دائیاں ہاتھ گرم اور بائیاں ہاتھ ٹھنڈا. جب قے
کے ساتھ یہ علامت ہو تو اپیکاک کے سواء دوسری کوئی بھی دواء نہیں ہو سکتی. میں نے
کہا کہ پلساٹیلا کرانک ہے. یہ اکیوٹ قے میں دواء نہیں بنے گی. باقی رہی آئرس
ورسری، تو یہ قے کی اس وقت دواء بنے گی جب ہائی بی پی کی وجہ سے قے ہے. جب دونوں
ہاتھ گرم ہوں تو قے کے لئے آئرس دے سکتے ہیں.
چوتھا سوال کیا کہ اگر بخار کا کوئی مریض آجائے تو کون سی دواء دیں
گے؟ اس نے کہا کہ علامات کے مطابق بیلاڈونا، اکونائٹ، چائنا، یپیٹوریم اور ایک دو
اور ادویہ کا نام بولا.
میں نے کہا کہ یہ جواب درست ہے. بخار میں سب سے زیادہ چائنا، پھر
بیلاڈونا، پھر نیٹرم میور، پھر اکونائٹ پھر ڈلکامارہ پھر اگنیشیا، کیپسیکم،
پائیروجینم وغیرہ ہے. مگر یوپیٹوریم عام بخار کی دواء نہیں نہیں بلکہ یہ خاص شدید
قسم کا ملیریا بخار ہے. میں نے ابھی تک یوپیٹوریم کا کوئی مریض نہیں ڈیل کیا.
بہرحال آپ کا جواب درست ہے.
پانچھواں سوال کیا کہ اگر کوئی گلا کی خرابی کا کیس آئے تو کون سی
دواء ہوگی؟
اس نے کہا کہ لیکسس، مرک سال، بیلاڈونا وغیرہ علامات کے مطابق.
میں نے کہا کہ گلے کی سب سے بڑی اور پہلی دواء ہیپر سلف ہے. لیکسس
اور مرک سال کرانک ہیں. روز مرہ میں ہمارا جو گلا خراب ہوتا ہے اس کی یہ دونوں
ادویہ نہیں بن سکتیں. ہاں بیلاڈونا علامات کے مطابق بنتی ہے. یہ اکیوٹ ہے. گلے کی
سب سے بڑی دواء ہیپر سلف ہے. ٹانسلز کی سب سے بڑی دواء بیلاڈونا ہے. گلے کی تیسری
دواء نیٹرم میور ہے
مجھے ان سوالات کرنے سے معلوم ہوگیا کہ یہ جوان شوق والا ہے. میں
نے کہا کہ آپ کلینک ضرور بنائیں. ان شاء اللہ آپ کا کلینک چلے گا. آپ کو صرف کچھ
رہنمائی کی ضرورت ہے. وہ میں کر دوں گا. ہاں میں نے نصیحت کی کہ ابھی صرف اکیوٹ
امراض پر ہی کام کرنا. کرانک کی طرف نہ جانا.
اس نے کہا کہ آپ کون سی پوٹینسی استعمال کرتے ہیں؟ میں نے کہا کہ
زیادہ تر 200 استعمال کرتا ہوں. اور 1ایم اور سی ایماور 1ایم بھی استعمال کرتا ہوں. جب پہلی دو پوٹینسیوں سے امراض ختم
نہ ہوں تو کا استعمال ضرور کرتا ہوں. اس نے کہا کہ میں نے صرف 30 پر ہی 10 سال
پریکٹس کی ہے. مجھے 200 اور اوپر والی پوٹینسیوں سے ڈر لگتا ہے. ایسا نہ ہو کہ
مریض ہی ٹپک جائے. ھاھاھا. میں نے کہا کہ ڈرنے کی کوئی بات ہے. اب آپ 200 اور
1ایم پر بھی پریکٹس کیا کریں. میں نے
پوٹینسی پر ایک مضمون لکھا ہے. وہ پڑھ لیں. اس میں پوٹینسی کے بارے ہر سوال کا
جواب ہے. میں نے پوچھا کہ 30 کس طرح دیتے ہیں؟ اس نے کہا کہ صبح دوپہر شام 3.3.3.
قطرے. میں نے کہا یہ ٹھیک ہے
اس نے پوچھا کہ 200 کیسے دینی یے؟ میں نے کہا کہ 200 کی صرف ایک ہی
ڈوز کافی ہوا کرتی ہے. مریض کی زبان پر صرف ایک قطرہ ڈال دیں. اگر آپ کی تشخیص
درست ہوئی تو ان شاء اللہ شفاء ہوگی. میں اکیوٹ امراض میں ہمیشہ 200 کی ایک ہی ڈوز
دیتا ہوں.
اس نے کہا کہ کرانک امراض میں دہرائی کا کیا طریقہ کار یے؟
میں نے کہا کہ بہت سے کامیاب ڈاکٹر 200 کے 5 قطرے دے کر ایک ہفتہ
انتظار کرتے ہیں.یہ اچھا طریقہ کار ہے. کچھ کا طریقہ کار یہ ہے کہ ہر روز صبح شام
5.5. قطرے دیتے ہیں. یہ بالکل غلط ہے. کچھ کا طریقہ کار یہ ہے کہ ہر روز ایک قطرہ
دیتے ہیں. یہ کچھ ٹھیک ہے. مگر میں ایک یا دود دن کے ناغہ کے
ساتھ ایک قطرہ دیتا ہوں.
کل 14 قطرے. پھر 1ایم پر آجاتا ہوں. بہت سے اچھے ڈاکٹر ون ام کی ایک ڈوز دے
کر 15 دن انتظار کرتے ہیں. کچھ دس دن اور میں 7 دن انتظار کرتا ہے. پھر 7 دن بعد
دوسری ڈوز دیتا ہوں. اس طرح کل 4 ڈوزیں۔
آپ فی الوقت 30اور200 سے اوپر نہ جائیں. اس
نے کہا یہ ٹھیک رہے گا
دوسری بات یہ کہ اکیوٹ حالت میں 1ایم دینے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔.
اس نے کہا کہ مجھے کیسے پتا چلے گا کہ اکیوٹ ادویہ کون سی ہیں اور
کرانک کون سی ہیں؟ میں نے کہا کہ میں اکیوٹ کی لسٹ سنڈ کرتا ہوں. وہ لسٹنیچے لگی ہے ۔ باقی کرانک ہیں.
تیسری نصیحت یہ کی کہ آپ صرف میری منتخب شدہ 120 ادویہ کا ہی
مطالعہ کریں اور 44 کامیاب کیسز کا مطالعہ کریں. 120 ادویہ کا لسٹ میرے پیج پر
موجود ہے. اپنی پریکٹس 5 سالوں تک ان ہی ادویہ پر محدود رکھیں۔
اس نے کہا کہ میں پوٹینسیاں خریدنے لگا ہوں. کس کمپنی کی خریدوں؟
میں نے کہا کہ جرمنی کی خریدیں. اس کی دو وجہ ہیں. ایک ان کے ڈراپر ٹھیک ہوتے ہیں.
مسعود کمپنی کے ڈراپر ٹھیک نہیں ہوتے. دوسری وجہ یہ ہے کہ مریض پر اس بات کا اچھا
اثر ہڑتا ہے کہ ڈاکٹر صاحب کے پاس جرمنی کی ادویہ ہیں۔.
اس نے کہا کہ پوٹیسی کون کون سی خریدوں؟ میں نے کہا کہ صرف 120
ادویہ خریدیں. ان میں جو اکیوٹ ہیں. ان کی 30 اور 200جو
کرانک ہیں ان کی 200 اور1ایم خریدیں۔اس نے کہا بالکل ٹھیک۔آخر میں وہ بھی خوش تھا. اس
نے کہا کہ میں آپ سے رہنمائی لیتا رہوں گا. مجھے امید ہے کہ وہ اچھا شاگرد ثابت
ہوگا. شوق اچھا ہے. ان شاء الله اچھی پریکٹس کرے گا.
تخم بالنگا تخم بالنگا جسکا نام بگاڑا گیا ہے ہم جیسے دیسی لوگ تخ ملنگاں بھی کہتے ہیں اس کی افادیت اور استمعال سے یقینا بہت سے لوگ واقف ہیں ۔ لیکن لوگوں کیلئے یہ کچھ خاص اہمیت کا حامل نہیں جبکہ اسکے ایک چمچ کی قدرتی افادیت کسی ملٹی وٹامنز کی گولی سے کم نظر نہیں آتی اس میں دودھ کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ کیلشیم اور نارنجی کے مقابلے میں سات گنا زیادہ وٹامن سی موجود ہوتا ہے ۔ یہ جوڑوں کے درد کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے ، نیند کو بہتر بناتا ہے ، آنتوں کی صفائی کرتا ہے اور نظام ہاضمہ درست کرتا ہے ۔ یہ بڑھتے وزن کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی مفید ہے معدے کے مسائل سے بچنے اور وزن کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے تخم بالنگا سے ایک بہترین مشروب تیار کیا جا سکتا ہے ۔ اور اسکا استعمال گرمیوں میں ناشتے کے ساتھ یا پہلے با آسانی کیا جا سکتا ھے ✨تخم بالنگا ایک نظر میں تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، آئرن، فائبر، کیلشیم، اینٹی آکسائیڈینٹ کے علاوہ پروٹین سے بھی بھرپُور ہوتاہے 26 گرام تخم بالنگا میں تقریباً 4 گرام پروٹین ہوتی ہے، اس بیج کو ہمیشہ کسی دوسرے کھانے میں شامل کرکے یا پانی میں بھگو ک...
گٹھیا (Arthritis) اقسام، وجوہات، حفاظتی تدابیر اور ہومیوپیتھک علاج **گٹھیا** (Arthritis) ایک ایسی بیماری ہے جو جوڑوں میں سوزش، درد، سختی اور سوجن کا سبب بنتی ہے۔ یہ بیماری عام طور پر عمر رسیدہ افراد میں پائی جاتی ہے، لیکن بعض صورتوں میں نوجوانوں اور بچوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ گٹھیا مختلف اقسام میں تقسیم ہوتا ہے اور ہر قسم کی اپنی مخصوص علامات اور وجوہات ہوتی ہیں۔ گٹھیا کی اقسام: گٹھیا کی دو اہم اقسام ہیں: 1. **اوسٹیوآرتھرائٹس (Osteoarthritis)**: یہ سب سے عام قسم کی گٹھیا ہے اور عام طور پر عمر بڑھنے کے ساتھ جوڑوں کے قدرتی پہننے اور پھٹنے کے سبب ہوتی ہے۔ اس میں جوڑوں کے درمیان موجود کارٹیلج ختم ہونے لگتی ہے، جس سے ہڈیاں ایک دوسرے سے رگڑ کھاتی ہیں اور درد اور سختی کا سبب بنتی ہیں۔ 2. **رمیٹائڈ آرتھرائٹس (Rheumatoid Arthritis)**: یہ ایک خود کار بیماری ہے جس میں جسم کا مدافعتی نظام اپنے ہی جوڑوں پر حملہ کرتا ہے، جس سے جوڑوں میں سوزش، درد اور سوجن پیدا ہوتی ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ جوڑوں کو مستقل نقصان پہنچا سکتی ہے۔ دیگر...
*۔۔۔۔۔ عضو خاص کا چھوٹا پن ۔۔۔۔۔۔* آجکل بہت سے طلاء کے نام سننے کو ملتے ہیں کوئی شیر کی چربی کوئی ریچھ کی چربی تو کوئی کالے بچھو کو پیستا ھرتا ہے نتیجہ صفر کیونکہ جب گرم چیزوں سے طلاء بنتا ہے اور حساس عضو خاص پہ لگایا جاتا ہے تو وہ ہیٹ پیدا کرتا ہے نتیجہ حس بڑھتی ہے اور بندہ مشت زنی کرنے لگ پڑتا ہے یا عضو خاص پہ شدید جلن والے دانے نکل اتے ہیں جس سے بندہ کراہت محسوس کرتا ہے سیانوں کی مثال ہے " جیہڑا پانڈا اندروں ویلا ہووے او باہروں زیادہ کھڑک دا اے" جب انسان اندر سے خالی ہو تو باہر سے ایف سولہ طلے کام نہیں کرینگے اب آتے ہیں اسکے اصل علاج کی جانب سب سے پہلے متاثرہ شخص کی ذکاوت حس کنٹرول کی جائے دوسری بات متاثرہ شخص کے معدے مثانے جگر کی اضافی ہیٹ ختم کی جائے اکثر حکماء بغیر تشحیص ہی ایسے شخص کو طاقتور دوائی دے دیتے ہیں جس سے وہ مزید متاثر ہو جاتا ہے پھر بندے کی دائمی قبض دور کی جائے پھر بندے کا ضعف بوجہ دماغ دور کیا جائے تاکہ وہ دماغی طور پہ مضبوط ہو پھر جریان منی کے پتلے پن اور سرعت کا علاج کیا جائے
Comments
Post a Comment