ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر

Image
  ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر خواتین کی صحت کے مسائل زندگی کے معیار پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں، چاہے وہ ماہواری کی بے قاعدگیاں ہوں یا ہارمونی عدم توازن۔ اگرچہ روایتی طب مختلف علاج فراہم کرتی ہے، لیکن بہت سی خواتین نرم اور زیادہ قدرتی طریقے تلاش کرتی ہیں۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک علاج ایک ذاتی اور جامع متبادل ہے جو نہ صرف علامات بلکہ ان کے بنیادی اسباب کو بھی حل کرتا ہے۔ یہ مکمل رہنما وضاحت کرتا ہے کہ ہومیوپیتھی کس طرح انفرادی نگہداشت اور قدرتی علاج کے ذریعے عام خواتین کے صحت کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتی ہے۔ عام خواتین کے مسائل اور ہومیوپیتھک علاج کے طریقے خواتین کو زندگی کے مختلف مراحل میں منفرد صحت کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کو سمجھنا ہومیوپیتھک حل تلاش کرنے کا پہلا قدم ہے۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک مشاورت کا مرکز انفرادی علاج ہوتا ہے ماہواری کے مسائل بے قاعدہ حیض، دردناک ماہواری (Dysmenorrhea)، زیادہ خون بہنا اور قبل از حیض سنڈروم (PMS) لاکھوں خواتین کو متاثر کرتے ہیں۔ روایتی علاج عموماً ہارمونی...

(سورائینم  ( کھجلی کے دانوں کا مواد

 دماغی علامات: 

اندرونی  اور بیرونی غربت اس دواء کی مرکزی علامت ہے۔ سب کچھ پاس ہونے کے باوجود یہ محسوس کرنا کہ میرے پاس کچھ بھی نہیں۔یعنی غربت کا احساس ہونا ۔ پیسے ختم ہونے کا مسلسل ڈر ۔ ہر چیز جمع کرنے کی ہوس۔


اندرونی و  بیرونی گلنا اور سڑنا۔ سورا مزاج(کھجلی والا مزاج)۔ انتہائی باصبر ۔  صفراوی  مزاج۔ خنازیری مزاج(خناق کا رجحان)۔ عاشقانہ مزاج۔وفادارانہ مزاج۔  نازک مزاج۔بار بار صدمہ اور چوٹ لگنے کا رجحان ۔  آرام پسند( نقل وحرکت چھوڑ کر لیٹنے کی خواہش  )۔انتہائی لاپرواہ او رغیر ذمہ دار۔  انتہائی میلا اور کجھلی کے دانے کریدنے کی عادت۔ بادل ، آندھی ، اور گرج کے وقت  غمگین ، مایوس اور بیمار ہونے والا۔دن 5 بجے غمگینی۔ پریشان اور پریشانی کے وقت نیند کا زیادہ آنا  ۔آنے والی خیالی مصیبتوں کا ڈر۔ موت کا ڈر۔ڈرتا  ہے کہ سانس نہ اکھڑ جائے۔  مذہبی جنون۔تنہائی اور اندھیرا  پسند۔چڑچڑا ۔ بد مزاج ۔ جذباتی(خفیف سے جذبات سے شدید تریں تکلیفات پیدا ہو) ۔جلد چونکے۔ دماغی محنت سے نفرت اور سر میں بوجھ محسوس ہو۔ آنکھوں کو روشنی برداشت نہ ہو۔ کمزور حافظہ(چیزیں رکھ کر بھول جانے والا)۔ بری خبر کے اثراتِ بد ہوا کرتے ہیں  ۔ خود کشی کے خیالات۔ذہن میں انتہائی افسردگی اور مایوسی جو رشتہ داروں کو بھی مایوس کر دے اور اس میں امید کی کوئی بھی کرن نظر نہ آئے۔شگستہ دل۔   شفاء اور نجات  سے بے حد  مایوسی۔کچی چیاں وٹنے والا اور اپنی پیاری چیز کو چک مارنے والا۔ کھانسی کے وقت حلق کی دائیں جانب بال کا احساس۔ ہاتھ اور پاؤں پھیلا کر  بے خبری میں مردوں کی طرح  سونا۔نیز اس طرح سونے سے تمام تکلیفات کا کم ہونا۔   سورائینم مزاج لوگوں  کو عموما جیلسیمیم، ہیپر سلف،  اور کیپسیکم بخار ہوتا ہے۔کبھی کبھی آرسینک البم بخار بھی ہوتا ہے۔

 خواہش ونفرت :

کریلے، بیگن،اور   آڑو کھانے سے نفرت اور منہ میں جھاگ بننا۔ انگور کا شیدائی اور اس سے تکلیفات کا کم ہونا۔ چٹ پٹی  چیزیں کھانے والا۔  دن 5 بجے بھوک کا زیادہ لگنا۔بھوک اور پیاس  کا دن بد ن کم ہوتے جانا۔ناقابل ہضم اشیاء کھانے کی عادت جیسے گتہ اور ناخن۔دودھ پینے سے  بلغم اور موٹاپا  کا زیادہ ہونا۔ شکر اور چینی سے نفرت۔چاول پسند۔کچی سبزیوں سے پیٹ میں درد۔

 علامات عامہ:

دائیں جانب۔تکلیفات کی طرف  اس لئے توجہ نہ کرنا کہ وہ زیادہ ہوجاتی ہیں اور تکلیفات کا سوچنے سے پیدا ہونا۔  موسم کی تبدیلی سے تکلیفات کا بڑھنا۔ ہمیشہ نیچے فرش  پرسونااو اس سے درد کمر کا کم ہونا۔غروب آفتاب سے رات 1 بجے تک طبیعت کا بہتر رہنا۔ دوپہر سے پہلے کام کرنے کی رغبت کا نہ ہونا، دماغ کند ہونا اور سوئے رہنا۔   انتہائی سرد مزاج(گرمیوں میں دھوپ سیکنے والا اور گرم کپڑے پہننے والا) نیز ٹھنڈی ہوا اور موسم سرما سے بے حد ذکی الحس۔ منتقل ہونے والے درد۔کھلی ہوا سے نفرت اور گرم کمرہ کو پسند کرنا۔ نہانے سے نفرت۔  ذرا سی محنت سے تھکن جو لیٹ جانے سے کم ہو۔ سوئیاں چبھنے والے درد جو لیٹ  جانے سے کم ہوں۔

 چہرہ: 

خوبصورت ،چکنا،  زرد، اور جلدی امراض والا چہرہ۔ منہ میں متعفن بد بو ۔  تھوک اور جھاگ  کا بننا۔  یہ لوگ شروع میں سوکھے ہوتے ہیں  اور بعد میں عموما ان میں موٹاپے کا شدید  رجحان ہوتا ہے۔سب سے زیادہ رانیں موٹی ہوتی ہیں۔

 امراض اور جسمانی علامات :

درد سر ہمیشہ کانوں کی بیک سائیڈ پر ہوتا ہے۔  یہ بلاوجہ یکدم ہی شروع ہو جاتا ہے۔خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔ اکثر دن کو ہوتا ہے۔  جب درد ہوتا ہے تو سر کو بالکل سیدھا اٹھا کر رکھتا ہیں۔  اگر سر کو دائیں بائیں آگے یا پیچھے کرے تو درد زیادہ ہوجاتا ہے۔

ضدی قبض (نرم پاخانہ بھی زور لگائے بغیر خارج نہیں ہوتا):مبرز کی کمزوری سے پیدائشی سخت  قبض مگر جیسے جیسے تکلیفات بڑھتی جاتی ہیں ویسے ویسے قبض کم اور دست زیادہ ہوتے جاتے ہیں۔ مگر کچھ مریض یہ کہتے ہیں کی قبض نہیں ہے۔ کمزوری مثانہ کی وجہ  سے بار بار پیشاب اور پیشاب کو روک نہ سکنا۔ رات 1 سے 4  بجے  تک پانی کے سے پتلے، سیاہی  مائل ،مٹیالے، بے حد متعفن  اور مردار کی سی بو والے دست۔اتنی گرم ہوا  کا خارج ہونا جس سے جلن پیدا ہو۔ ہوا  سے سڑے انڈے کی بد بو۔  پاخانہ کے ساتھ زیادہ مقدار میں ہوا کا خارج ہونا۔

 سوزاک (آلات تناسل پر غیر معمولی بد بو کے ساتھ  پرانہ قرحہ اور پیپ زرد یا سفید رنگ والی  بغیر درد کے پیپ  کا خارج ہونا) ۔ ٹانسلز ، کن پیڑے،حلق کے غدود کا بار بار  خراب ہونا۔ خون کی شدید کمی اور پتلا خون۔بے حد کمزوری۔  حرارت   غریزی کی کمی۔رد عمل  اور اثر منعکسہ میں  کمی۔ تمام افعال میں سستی ۔اخراج خون کا رجحان۔ کینسر۔  پستانوں کا کینسر اور درد والی گلٹیاں۔وجع المفاصل۔

   جسم سے نکلنے والی تمام رطوبات ،  پاخانہ،پسینہ، سیلان الرحم، وغیر  سے مردار  کی سی یا سڑے ہوئے گوشت کی سی انتہائی گندی اور گھناؤنی   بدبو کا آنا۔  کانوں سے متعفن  سڑے ہوئے گوشت یا مرے ہوے کتے کی سی بد بو والی تیز سوزش پید اکرنے والی رطوبت کا نکلنا۔

 کھجلی اور اگزیما کے  دب جانے سے پیدا شدہ امراض۔کھجلی کے دانے اور کیل سب قسم کے، جن کی زیادتی حیض کے درمیان،دھوپ سے ،  قہوہ سے، مرغن  اشیاء،  اور گوشت سے ہو۔ رات سوتے وقت بستر  کی گرمی سے اور موسم گرما میں تمام جسم پر خارش کا زیادہ ہونا۔ نرم  چکنی  میلی جلد اور بہت زیادہ جلدی امراض ۔ پسینہ کم آنا،  خصوصا دن کے وقت اور مغرب کے بعد ہاتھوں پر چکنا بد بودار پسینہ۔ زکام کم لگنا اور اس کا تنگ کرنا۔ پاؤں اور ہاتھو ں میں جلن۔

بالوں کا خشک ہونا ، ان میں  قدرتی چمک کا نہ ہونا ، بالوں کا الجھ  جانا،   اور ان کا بہت زیادہ گرنا۔ بال کٹوانے سے تکلیفات کا زیادہ ہونا۔چہرے پر بال بننا۔

پھیپھڑوں میں کمزوری کی وجہ سے سانس پھولنا جس کو لیٹنے سے آرام ہو۔  کھانسی جو لیٹ جانے اور ہاتھ پھیلانے سے کم ہو، یہ کھانسی عموما موسم سرما میں لوٹ کرآتی ہے۔کسی بھی تیز خوشبو اور پٹرول کی بوسے، بات کرنے،اور  زیادہ گرم چیزوں کے  کھانے سے کھانسی لگتی ہے۔کھانسی میں ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے حلق کی دائیں طرف بال اٹکا ہوا ہے۔  شہد اور کھجور سے کھانسی  کا کم ہونا۔  ایسا دمہ  اور دل کی خرابی جس میں مریض گھر آنا چاہے اور لیٹنا چاہے۔

حیض دیر سے، کم مقدار میں ، کم وقت کے لئے آنا، اور جلد بند ہوجانا۔  حیض کا رنگ سیاہ۔ زنانہ کمزوری کے ساتھ انتہائی شدید خواہش جماع۔ حیض سے دو سال قبل ہی لیکوریا آنا۔  ہر ماہ حیض لانے کے لئے میووں والی گرم کھیر کھانی پڑتی ہے۔

سورائینم  بخار کاہی کی بہتریں دواء ہے۔ وہ بخار جو ماہ اگست اور ستمبر   میں عموما دھان(چاول کے پودوں اور ہمچو قسم کے لمبی لمبی گھاس کے پکنے کے وقت ہوتا ہے)

وبائی چنبل جس کے ساتھ غربت کا شدید احساس ہو۔

 طریقہ استعمال اور علاج:

اس دواء کی سب سے بہتریں پوٹینسی 200 ہے ۔ایک ڈوز دے کر کم از کم 14 دن انتظار کرنا چاہئے۔اس دواء کو جلد دہرانا نہیں چاہئے۔ دوسری خوراک تب دینی چاہئے جب مریض میں مزید بہتری آنا بند ہوجائے۔دوسری خوراک کا وقت 8  یا  10 ہفتوں تک بھی جاسکتا ہے۔

سورائینم انٹی سورک دواء ہے۔ سلفراور گریفائیٹس کے مشابہ ہے۔

سلفر، ٹیوبر کولینم،میڈورائینم ، الیومینا، ہیپر سلف،آرسینک  البم، اور جلسیمیم  اس دواء کی بہتریں معاون ہیں۔ میڈورائینم، سوروائینم کے سب سے قریب تر دواء ہے۔

نکس اور کیمفر اس کا اثر زائل کرتی ہیں۔

الحمد للہ سورائینم سے ایک ایسا مریض شفایاب ہوا جس کے جسم میں سوزاک  اور کھجلی  کے دانے تھے۔اس لئے نیش کا یہ کہنا ٹھیک نہیں کہ میڈورائینم  سوزاک کو ، سفلینم آتشک کو اور سورائینم سورائی تکلیف کو ٹھیک نہیں کر سکتی یا ان مریضوں کو صحت نہیں مل سکتی جن میں ان کی ہسٹری موجود ہو۔ نیز جارج وتھالکس  نے بھی میڈورائینم سے بے شمار سوزاک کے مریض شفایاب کئے ہیں۔

اگر آپ نے امیر بننا ہے تو آپ میں سورائینم کی کوئی بھی صفت اور علامت نہیں ہونی چاہئے۔خصوصا، لاپرواہی، غیر ذمہ داری، غربت  کا ڈر، میلا ہونا۔ مایوسی، جذباتی ہونا،دماغی کاموں سے نفرت۔ حافظہ کی کمزوری،زیادہ سونا وغیرہ

ڈاکٹر ماجد حسین صابری

Comments

mltplx2

Popular posts from this blog

تخم ملنگا ۔ تخم بالنگا کے فائدے اور استعمال

گٹھیا Arthritis, Causes and Homeopathic Treatment

Small and Weak Penis عضو خاص کا چھوٹا پن