ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر

Image
  ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر خواتین کی صحت کے مسائل زندگی کے معیار پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں، چاہے وہ ماہواری کی بے قاعدگیاں ہوں یا ہارمونی عدم توازن۔ اگرچہ روایتی طب مختلف علاج فراہم کرتی ہے، لیکن بہت سی خواتین نرم اور زیادہ قدرتی طریقے تلاش کرتی ہیں۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک علاج ایک ذاتی اور جامع متبادل ہے جو نہ صرف علامات بلکہ ان کے بنیادی اسباب کو بھی حل کرتا ہے۔ یہ مکمل رہنما وضاحت کرتا ہے کہ ہومیوپیتھی کس طرح انفرادی نگہداشت اور قدرتی علاج کے ذریعے عام خواتین کے صحت کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتی ہے۔ عام خواتین کے مسائل اور ہومیوپیتھک علاج کے طریقے خواتین کو زندگی کے مختلف مراحل میں منفرد صحت کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کو سمجھنا ہومیوپیتھک حل تلاش کرنے کا پہلا قدم ہے۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک مشاورت کا مرکز انفرادی علاج ہوتا ہے ماہواری کے مسائل بے قاعدہ حیض، دردناک ماہواری (Dysmenorrhea)، زیادہ خون بہنا اور قبل از حیض سنڈروم (PMS) لاکھوں خواتین کو متاثر کرتے ہیں۔ روایتی علاج عموماً ہارمونی...

الرجی اور ھومیو علاج Allergy treatment


الرجی اور ھومیو علاج     

 الرجی  کی تعریف۔تاریخ۔وجوہات۔ علامات اور الرجی کا ھومیوپیتھک سے (پرمانینٹ )علاج🌰

نوٹ: یہ پوری دنیا میں پہلی اور منفرد رپورٹ ہے جو میرے 27 سالہ مطالعہ۔تحقیق اور ھومیو پیتھک کے تجربات پر مشتمل ھے۔لیکن اس سے فائدہ صرف وہی ڈاکٹر اٹھا سکیں
گے جو اس کو شروع سے آخر تک پڑھیں گے🌰

Allergy treatment in Homeopathy

الرجی کی تاریخ۔🌰
دنیا میں  الرجی کا سب سے پہلا زکر کلیمینس وان پرکٹ نے 1906 میں کیا لفظ الرجی۔ دو یونانی الفاظ( allos) یعنی other  اور دوسرا  (ergon)🌰
جس کے معنی   work کے ہیں پوری دنیا میں ایسی تمام بیماریوں کو الرجی کا نام دیا گیا ہے جو زیادہ حساسیت کے طور پر بار بار پیدا ہوں چونکہ یہ ساری گڑ بڑ  امیون سسٹم میں خرابی سے پیدا ھوتی ہیں۔🌰
یہ ٹوٹل چار اقسام کی ہیں۔ الرجی میں ایمیونوگلوبن۔ای ( E=IgE )  کا بہت عمل دخل ھے۔ اور بتانے والے کا نام۔کیمی شیج ہے۔ جنہوں نے 1960 میں یہ حقیقت ثابت کی تھی۔ پھر 1963 میں فلپ گیل اور روبن کومس نے سب کچھ تجربات سے ثابت کر دیا۔🌰

الرجی سے ہمارے جسم میں ھوتا کیا ھے۔؟؟؟
?????????????????🌰

الرجی سے ہمارے جسم میں الرجن(اس ذرہ کا نام ہے جو ہمارے جسم میں الرجی پیدہ کرتا ہے)  جسم اس کے خلاف انٹی باڈی بناتا ہے۔ اینٹی باڈی خون میں موجود سفید خلیات سے چپک جاتی ہے۔ اور دوبارہ جب جسم اس چیز سے متاثر ھوتا ہے تو الرجن انٹی باڈی سے جڑ جاتا ہے🌰

 اور جسم میں موجود         ( Meddiators )       (جسم میں موجود  طاقتور شفاعت کنند گان جنہں ہم قوت مدافیعت بھی کہہ سکتے ہیں باہر نکال دیتا ہے۔جس سے الرجی کی علامات ظاہر ھونا شروع ہو جاتی ہیں۔ الرجن دراصل۔ پھول۔ گھاس ۔پھونس۔۔دھول۔۔دھواں۔۔پرندے کے پروں۔کیمیکل۔ خوراک۔اور میڈسن وغیرہ میں موجود ہوتے ہیں اور ہمارے جسم میں داخل ھو کر ہمیں الرجی میں مبتلا کر دیتے ہیں🌰۔


ایک اور وجہ موروثی الرجی ہے۔ایک اندازے کے مطابق کل دنیا کا چوتھائی حصہ اس میں مبتلا ہی۔ ماں باپ میں سے کسی ایک کو الرجی ہو تو 50% اور اگر دونوں کو ہو تو 70% اولاد کو الرجی ہوتی ہے۔اس بیماری میں اینٹی باڈیز mest cell  سے چپک کر خون میں مختلف کیمیکز خارج کرتا ہے۔ جس سے الرجی کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں۔🌰
الرجی کی شدت کے لحاظ سے تین بڑی اقسام یا درجات ہیں۔🌰
نمبر 1 ۔  Mild symptoms
جلد پر خارش سے نشان پڑنا
آنکھوں سے پانی یا خارش🌰

  2      ۔ناک کی بندش 
۔ Moderate symptoms
چھینکیں اور ناک کا بہنا
سانس لینے میں دقت
خارش🌰
نمبر۔3۔  Saver or Dangerous Sympyoms
زہنی ابتری
اسہال
متلی اور قے
اینٹھن مروڑ اور پیٹ دردد🌰

الرجی کی اقسام۔...........
نمبر 1۔  اینٹی باڈی الرجی۔
انسانی جسم میں اس کی مندرجہ زیل چار
..   LgE   🌰                                       🌰LgG🌰
Lg d 🌰
LgA🌰
 ۔ 

ان میں کچھ تو مختلف زرائع سے جسم میں داخل ہونے سے اور کچھ لوگ جو IgE موروثی ہوں ان میں الرجی کی علامات بہت زیادہ پیٹ بھر کر کھانے سے پیدہ ہونے لگتی ہیں ( اس بات سے اسلام  میں بھوک رکھ کر کھانے کا حکم  تمام مزاہب میں اسلام کی برتری ثابت کرتی ہے)🌰

نمبر 2۔ سیلولر الرجی🌰
یہ الرجی جسم میں حد سے زائد لمفوسائٹ پیدہ ہو جانے سے الرجی کی علامات پیدا ھو جاتی ہیں۔🌰

الرجی پیدا کرنے والے اسباب۔۔۔۔
نمبر ۔ا۔ موروثی الرجی
نمبر۔2۔ ادویاتی الجی
نمبر 3۔پولن الرجی
نمبر۔4۔جانوروں سے الرجی
نمبر۔5۔ربڑ/لے ٹیکس الرجی
نمبر۔6 سورج سے الرجی
نمبر۔7۔غزائی الرجی۔
نمبر 8۔ کیڑے مکوڑوں کے ڈنگ سے الرجی۔
نمبر۔9۔کادمیٹکس سے الرجی۔
نمبر10۔مولڈ الرجی۔(فنگس کی قسم)
نمبر11۔ دھول۔مٹی سے الرجی🌰

الرجی پیدہ کرنے والے زرائع🌰
   اور ان کا ھومیو علاج (علامات کے مطابق)
نوٹ: الرجی  کے لیے تجویز کی گئی میڈیسن کو استعمال سے پہلے۔ میازم۔جنس۔عمر کے ساتھ ساتھ موڈیلیٹیز۔ ذہنی اور باقی تمام علامات کے مجموعہ کے مطابق اچھی طرح جانچ کر لینا مکمل شفا کی ضمانت ہوگی🌰

1۔ زرد بخار۔(ہے فیور)۔ امبروشیا آرٹیمیشیا۔ 200 سے 1m 🌰
2۔ گندم سے الرجی۔سورانیم۔200 سے 1m cm

3۔ چینی یا گڑھ سے۔سیکہارم۔30 سے 200🌰

4۔دودھ سے الرجی۔آرٹیکا یورینس۔ Q سے 200🌰

5۔ انڈے سے الرجی۔فیرم میٹ۔30 سے 200🌰

6۔خیزاب سے الرجی۔سلفر 200 سے 1m🌰

7۔ اینٹی بائیٹک ادویات سے۔ سلفر۔200 سے🌰 1m.
8۔۔ الرجی کا پھیپھڑوں پر اثر۔ارجینٹم🌰 نائیٹیرکم۔   30۔ سے 200 🌰
9۔   دھول اور گرد سے الرجی۔ڈسٹ 200🌰

10۔ الرجی سے دمہ۔ ٹیوبرکولینیم cm  ایک ڈوز دے کر 3 دن انتظار کری۔پھر۔🌰
 آرسینکم البم 200 صبح کو۔ ایپیکاک 30🌰 دوپہر۔ اینٹی مونیم ٹارٹ۔ 30 رات کو۔ ایک ماہ بعد۔پوٹنسی پڑھا دیں۔ اور اسی طرح۔ ڈوز کی پاور طاقت اور ٹائیم بڑھا دیں۔🌰
11۔ الرجی سے  دھپڑ پڑیں۔ ارٹیکا Q.🌰

ڈرگ الرجی؛۔  ادویاتی الر جی ۔سلفر 200 سے 1m🌰
انجیکشن اور ویکسین کے لیئے۔ تھوجا۔ 200 سے 1m🌰
دوسری ادویات کی الرجی۔نکس۔کاربوویجی۔اور سلفر۔ بہترین ثابت ہوتی ہیں۔🌰

پولن الرجی۔🌰
اس کو بھی طلبہ کی سہولت کے لیے دو حصوں میں تقسیم کروں گی🌰۔
 نمبر ا۔ موسمی یا سیزنل۔جیسے فروری سے مارچ کے مہینے میں پھول اور گھاس وغیرہ۔🌰

نمبر 2۔ دائمی یا پیرینل۔ اسمیں ہےبخار     فیور وغیرہ۔🌰
پولن الرجی۔ ایلیم سیپا۔ آرسینیکم🌰 آئیوڈیٹم۔30۔ارنڈو۔200۔(ہے فیور)۔ سینگونیریا۔ 30۔200  پھولوں سے۔خوشبو سے۔ٹیوبرکولینیم 200 سے 1m🌰
.کم سے کم دو سال تک۔سردی سے الرجی۔ سورانیم 200۔ سباڈیلا۔30۔دمہ۔بخار۔( سلفر 30سے200 ۔انڈوں۔مکھن۔جانورں کی چربی ۔مچھلی سے الرجی اور بخار کاہی) (سٹیفی سیگریا۔ زکام چھینکوں سے جلن ناک میں۔) (سیپیا.30سے 200۔صبح بستر سے🌰 چھینکیں۔)(سٹکٹا۔برانکائیٹس)(کاربوویج گلا)(نیفتھالین 30۔3x۔سرفی زکام🌰 بخار۔چھینکیں۔اشوب چشم)🌰
پولن 200 ۔ہر چار دن بعد انٹرکرنٹ کے طور پر۔🌰

الرجی کا علاج انسانی عضو کے حساب سے🌰

آنکھوں میں الرجی🌰۔
(آرسینکم ایلبم۔200۔دانے۔جلن۔بےچینی۔ کڑوا جلندار اخراج)(ایلم سیپا۔جلن۔درد۔اخراج پیھکا پانی)(آرجینٹم نائٹ۔۔200 ۔پیپ سوزش ککرے)(پلسٹیلا۔30 سوجن۔پیلا مواد)(ڈلکامارا۔200 سرد موسم میں گاڑھا زرد مواد)(سلیشیا۔آنسو کی نالی کی سوجن۔پانی۔روشنی سے نفرت۔)(کلکیریا سلف۔سوجن زرد پیپ۔)(یوفریزیا۔زکام کے ساتھ سیلان)(مرکسال۔جلن سوجن۔سیلان)🌰

جلد کی الرجی۔🌰

مزیریم۔آرسینکم۔ایکونائٹ۔آرٹیکا
ڈلکامارا۔رسٹاکس۔نکس۔پلسٹیلا۔ارٹیکا یورینس۔ایپس۔ہیپر سلف۔نیٹرم میور۔(خارش۔ایکونایٹ۔ایتھوزا۔ایلومینا۔بووسٹا۔رومیکس۔سلفر آئیوڈائڈ۔ 🌰

الرجن کو جسم میں داخل ھونے کے بعد باڈی میں اینٹی باڈی کو بننے کے عمل کو روکا جا سکتی ہے اور اس کی حقیقی وجہ اور اس کی ھومیو دوا کیا ہے۔ آج پہلی دفعہ یہ انکشاف کر رہی ہوں جس کی سچائی کو کوئی بھی جھٹلا نہی سکتا اور میری یہ تحقیق الرجی کی دنیا میں ایک نیا باب  ثابت ہو گا۔ اب اس رپورٹ کا اصل مقصد سامنے آئے گا🌰۔
 پوری دنیا کے اندر ہماری زندگی میں ہم ایک چیز استعمال کرتے اور کبھی اس کے بارے میں بہت کم سوچنے کا موقع ملتا ہے۔ اور وہ ہی چیز انسانی زندگی فائدہ اور ساتھ ہی زندگی میں زہر گھول دیتی ہم اپنی صحت کے لیے ہر حربہ سوچتے ہیں لیکن اصل وجہ کیطرف کبھی دھیان نہیں جاتا جبکہ اس کے بارے میں۔ ڈاکٹر ویلیم نے میٹیریا میڈیکا بورک میں۔ اس کی 190 علامات لکھیں۔اور 23 میڈیسن کا مقابلہ اس سے کیا۔🌰
 ڈاکٹر کاشی رام نے اپنے سائیکلوپیڈیا آف ھومیو پیتھک ڈرگز کی تیسری جلد کے صفحہ نمبر 937 سے لیکر صفہ نمبر 956 تک صرف اس میڈیسن کی 356 علامات تحریر کی اور 116 میڈیسن کی علامات صرف اس ایک میڈیسن میں ثابت کیں اور سب  سے بڑھ کر🌰

 ڈاکٹر ششلر نے۔451 علامات بیان کیں۔اس میڈیسن کا آخر ہمارے جسم میں کیا رول ہے اس کے بارے میں صرف ایک بات لکھوں گی باقی آپ حضرات اس کو خود کسی جامع کتاب سے پڑھ لینا۔اس میڈیسن کا کروڈ حالت میں حد سے زیادہ استعمال ہمارے جسم میں بہنے والے اہم سیال خون کے بہاو کے تغیرات میں تبدیلی کر دیتا ھے۔جس کی وجہ سے الرجن  ہمارے جسم میں داخل ھوتا ہے تو قوت مدافعت کا نظام اس کے خلاف اینٹی باڈیز کو  بننے سے نہیں روک پاتا جس کے وجہ سے بہت سی بیماریوں کے ساتھ الرجی کی علامات پہلے ہلکی اور پھر شدید سے شدید تر ہوتی چلی جاتی ہیں ۔ یہاں تک کہ مریض جب تک جیتا ھے مرمر کے جیتا ہے اور آخر  کار مر کر نجات پاتا ہے ۔🌰
 اب سوال یہ ہے اگر دوا موجود  ہے تو مریض ٹیھک کیوں نہیں ہوتا۔ دراصل مریض دوا لیتا ہے پوٹینسی میں اثر بھی شروع ہوتا ھے۔لیکن وہی دوا کروڈ حالت دن میں تین بار پھر کھا لیتا ہے۔ اور اس کے کروڈ استعمال سے پھر بیماری کی علامات پیدا ھو جاتی ہین ۔نا ڈاکٹر کو پتا چلتا نہ مریض کو کہ ایسا کیوں ہے???🌰
                       
                     زندہ مشاہدہ🌰
پاکستان کے شہر اسلام آباد چک شہزاد کے قریب۔ NIH  میں  ایک الرجی ہسپتال ہے وہ بھی پاکستان میں کیوں دنیا کا ہر تجربہ سب سے پہلے پاکستانیوں پر ہی ہوتا ہے اور سنا ہے پوری دنیا میں یہ کل تین ہسپتال ہیں۔میں  نے تحقیق کی غرض سےوہاں  ہر روز کم سے کم ایک ہزار سے زائد الرجی کے مریض آتے ہیں ان کا 3 سے 5 سال تک علاج ہوتا  آگے معلوم نہیں 5 سال میں مرض چلا جاتا ہے یا مریض چلا جاتا ہے🌰
 بہرحال میں نے وہاں پر ہر طرح کے مختلف مریضوں سے تحقیق کی ان کی مختلف علامات کے باوجود تقریبا ہر مریض میں زیادہ تر ایک ہی میڈسن کی علامات ضرور ملیں اب آپ کا تجسس ختم کرنے لگی ھوں اور وہ میڈسن ہے (نیٹرم میور۔) ..کھودا پہاڑ اور نکلا چوہا جی سنیے پاکستان کے پہاڑی سلسلہ میں کلر کہار میں ایک نمک کے پہاڑ کے نیچے ایک  نمک کی کان کو ہسپتال کی شکل دے کر نمک کا ایک مکمل ہسپتال جس میں صرف نمک کی آب و ہوا سے الرجی کے مریض کا علاج کیا جاتا ہے۔ ایک TV چینل نے اس کی مکمل ڈاکومینٹری بھی دکھائی ہے۔ الرجی کے مریضوں کو اپنے بیڈروم میں نمک کے گلوب روشن رکھنے کی ہدایت کیوں دی جاتی ھے۔میں نے خود پھر الرجی کے مریضوں کو.(نیٹرم میور ).کی ہائی پوٹینسی سے ٹھیک کیا لیکن دو سے تین سال لگتے ہیں🌰
 ۔
نیٹرم میور ۔NaCI 58.46 سوڈیم کلورائیڈ ہے  جبکہ۔بازار میں جو نٹرم میورر ملتی ہے اس پر انڈر بریکٹ Natrum Chloraum  لکھا ہوتا ۔سٹور مین کہتا ہے یہ دونوں ایک ہی ہیں جبکہ🌰

 نیٹرم کلور  .) Lebarraqur's Solution)🌰

 NATRUM HYPOCHLOROSUM.🌰
 انسائیکلوپیڈیا میں دونوں علیحدہ علیحدہ درج ہیں۔ اور ان  کی علامات بھی اور تریاق بھی منفرد ہیں۔ اب سوال ہے کہ نیٹرم میورکا مریض کسے ٹیھک ہوگا 🌰
ان دونوں کی علا مات موڈیلییز ۔معاون۔متضاد سب علیحدہ ہیں ایک کیسے ھو گیں🌰۔
الرجی کی علامات (ماروثی الرجی کے علاوہ) کو ہم کیسے روکیں اور دوبارہ جسم کو الرجی کے خلاف کیسے تیار کریں گے اور الرجی  پیدا ہونے کی اصل وجہ کیا ھے اور دوبارہ الرجی ہونے سے کیسے روکا جا سکتا ہے۔ اس کا حل صرف اور صرف نیٹرم میور میں ہے۔ اور یہ میڈیسن بنتی ہے چائہے کوئی آج مانے یا 222 سال بعد۔🌰
میری  سب سے گزارش ہے کہ وہ صرف ایک بار فارغ بیٹھ کر نیٹرم میور کو ڈیٹیل میں ضرور پڑھیں۔یقیننا آپ کے سینکڑوں الجھے کیس سلجھ جائیں گے اور آپ کی پریکٹس کو چار چاند لگ جائیں گے۔آج عبادت کی رات اپنی عبادت کو مختصر کر کے۔7 گھنٹے مسلسل جاگ کر یہ رپورٹ تیار کی ہے ۔اور شائد میری یہ عبادت دوسری عبادتوں سے زیادہ مقبول ہو جائے۔ الرجی کے لیئے بیشمار ادویات ہیں۔ لیکن میں نے جان بوجھ کر نہیں لکھیں میں سمجھتی ہوں🌰🌰🌰

۔ نیٹرم میور الرجی کی 42 ادویات میں سب سے زیادہ مضبوط ہے۔ آپ نے اسےکئی بار پڑھا ہے۔ لیکن آج میرے کہنے پر اسے ایک بار دوبارہ پڑھ کر سوچیں کسی بھی الرجی کے مریض کی وہ کون سی ایسی علامت ھے جو نیٹرم میور میں نہی۔

Comments

mltplx2

Popular posts from this blog

تخم ملنگا ۔ تخم بالنگا کے فائدے اور استعمال

گٹھیا Arthritis, Causes and Homeopathic Treatment

Small and Weak Penis عضو خاص کا چھوٹا پن