ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر

Image
  ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر خواتین کی صحت کے مسائل زندگی کے معیار پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں، چاہے وہ ماہواری کی بے قاعدگیاں ہوں یا ہارمونی عدم توازن۔ اگرچہ روایتی طب مختلف علاج فراہم کرتی ہے، لیکن بہت سی خواتین نرم اور زیادہ قدرتی طریقے تلاش کرتی ہیں۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک علاج ایک ذاتی اور جامع متبادل ہے جو نہ صرف علامات بلکہ ان کے بنیادی اسباب کو بھی حل کرتا ہے۔ یہ مکمل رہنما وضاحت کرتا ہے کہ ہومیوپیتھی کس طرح انفرادی نگہداشت اور قدرتی علاج کے ذریعے عام خواتین کے صحت کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتی ہے۔ عام خواتین کے مسائل اور ہومیوپیتھک علاج کے طریقے خواتین کو زندگی کے مختلف مراحل میں منفرد صحت کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کو سمجھنا ہومیوپیتھک حل تلاش کرنے کا پہلا قدم ہے۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک مشاورت کا مرکز انفرادی علاج ہوتا ہے ماہواری کے مسائل بے قاعدہ حیض، دردناک ماہواری (Dysmenorrhea)، زیادہ خون بہنا اور قبل از حیض سنڈروم (PMS) لاکھوں خواتین کو متاثر کرتے ہیں۔ روایتی علاج عموماً ہارمونی...

زبان کی لکنت / توتلا پن کی وجوہات اور علاج


  1. زبان کی لکنت / توتلا پن کی وجوہات اور علاج


  1. زبان کی لکنت یا ہکلانے سے مراد بولنے میں کسی قسم کی خرابی کا پیدا ہوجانا ہے جس سے کوئی بھی انسان یا تو رک رک کر بولتا ہے یا الفاظ بار بار دہرانے لگتا ہے اس نقص کا سبب زبان  خنجرہ ، ھونٹوں کی بناوٹ ، دانتوں کی  غیر قدرتی بناوٹ یا حلق کے عضلات کی باھم عدم مطابقت وجوھات ھوتی ھیں ۔

  2. ۔  ایسے شخص کو دیگر مشکلات کا سامنا بھی رہتا ہے جیسے کے آنکھوں کا بار بار جھپکنایا ہونٹ کپکپانا۔ ایسے لوگوں کو دوسروں سے بات کرنے میں جھجک محسوس ہوتی ہے جس کے باعث ان کی زندگی کا معیار بھی متاثر ہوجاتا ہے ۔ زبان میں لکنت آسانی سے ظاہر ہو جاتی ہیں۔ عام طور پر ایسے لوگ فون پہ یا کسی حجوم میں بات کرتے ہوئے ہکلانے لگتے ہیں ۔ البتہ گانے ، زور زور سے پڑھنے اور بات کرنے سے وقتی طور پر اس 
  3. میں کمی آسکتی ہے ۔

  4. بعض والدین بچے کی مرضی کےخلاف نمائشی طور پہ مہمانوں کے سامنے بٹھا کہ سوال جواب کرتے رٹی رٹائ نظمیں پڑھنے کے لیے دباؤ ڈالتے کہانیاں سنواتے اس سے بچے میں جھجک اور ھکلانے کی عادت پیدا ھو سکتی ھے

  5. زبان کی لکنت کی کئی دیگر کئ وجوہات بھی ہو سکتی ہیں ۔ گھر ،اسکو ل یا دفتر میں ملنے والا ذہنی دباؤ ،جینز میں پایا جانے والا کوئی نقص یا کوئی جسمانی عضراس کی ممکنہ وجوہات میں شامل ہیں۔ بات کرنے کی اس تکلیف کا سب سے زیادہ شکار بچے ہوتے ہیں ۔ دو سے پانچ سال کی عمر میں اکثر بچے ہکلانے لگتے ہیں جب ان کی بولنے کی صلاحیت بڑھ رہی ہوتی ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق پانچ فیصد بچے اس عمر میں ہکلانے لگتے ہیں ۔ یہ ہکلاناعموماً وقتی ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ ٹھیک بھی ہو جاتا ہے ۔

  6. انسانی آواز کئی مربوط پٹھوں کی حرکت سے پیدا ہوتی ہے ۔ اس عمل میں سانس لینے، پٹھوں ، ہونٹوں اور زبان کے حرکت کرنے کا اہم کردار ہوتا ہے ۔ نرخرے اور اس کے اردگرد موجود پٹھوں کی حرکت کا تعلق ذہن سے ہوتا ہے ۔دماغ بولنے کے ساتھ ساتھ سننے اور چھونے کی صلاحیتوں کو بھی مانیٹر کرتا ہے ۔ زبان کی لکنت کی دو اقسام ہوتی ہیں ۔ ایک قسم کی لکنت و ہ ہوتی ہے جو عام طور پر بچوں کی زبان میں اس وقت پیدا ہوجاتی ہے جب ان کے بڑھنے کی عمر ہوتی ہے یعنی دو سے پانچ سال کی عمر میں۔ دوسرے قسم کی لکنت اعصابی ہوتی ہے جس کی وجہ سر پہ لگنے والی چوٹ، دل کا دورہ یا کوئی ذہنی دباؤ ہو سکتی ہے ۔ ایسے میں دماغ اور آواز پیدا کرنے والے پٹھوں میں رابطہ تعطل یا توقف کا شکا ر ہوجاتا ہے ۔

  7. فی الوقت زبان کی لکنت سے بچنے کا طریقہ تو دریافت نہیں ہو پا یا ہے البتہ اس کے علاج کے لیے مختلف اقسام کے طریقے استعمال کیے جاتے ہیں ۔ علاج کی نوعیت انسان کی عمر ، تبادلہ خیال کرنے کے مقاصد اور دیگر عوامل پر منحصر ہوتی ہے ۔ چھوٹے بچوں کو عام طور پر اسپیچ تھیراپی دی جاتی ہے ۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ابتدائی عمر میں ہی اگر بچوں کی اس تکلیف کا علاج کرلیا جائے تو انھیں آگے چل کر اس کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ ہکلاہٹ کو دور کرنے کے لیے بچوں کے ماں باپ کو بچوں کو گھر میں ایک مثبت ماحول مہیا کرنے اور انہیں اپنی رائے کا اظہار کرنے کی اجازت دینے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔ جبکہ بچوں کو ہر وقت ٹوکنے سے منع کیا جاتا ہے۔ ایسے بچوں سے دھیمے لہجے میں دھیرے دھیرے بات کرنی چاہیے تاکہ ان پرزیادہ دباؤ نہ پڑے۔ ساتھ ہی کھل کر اور ایمانداری سے ایسے بچوں کی بات سننے اور سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔

  8. اسپیچ تھیراپی میں بچوں کو رک رک کے بات کرنے ، گفتگو کے دوران زیادہ سے زیادہ سانس لینے اور چھوٹے چھوٹے جملے بولنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ بچوں سے ان کی زندگی اور ذہنی تناؤ کے بارے میں بھی بات چیت کی جاتی ہے ۔ معالج بڑوں کو بھی عام طور پر اسپیچ تھیراپی لینے کا ہی مشورہ دیتے ہیں ۔ زبان کی لکنت کے لیے ادویات کا استعمال درست نہیں تصور کیا جاتا ، البتہ ڈپریشن یا اسٹریس دور کرنے کے لیے ادویات دی جاسکتی ہیں ۔

  9. زبان کی لکنت دور کرنے کے لیے ھومیو پیتھک ادویات انتہائ موثر ھیں اگر انکو بچپن میں اس گروتھ پیریڈ میں ھی استعمال کروایا جاے.

  10. ھومیو پیتھی میں درجنوں ادویات ھیں جو علامات و کیفیت کے مطابق مریض کو معالج  جملہ علامات کی روشنی میں استعمال کروا سکتا ھے۔

  11. ایسا بولنے کا انداز جس کی سمجھ نہ آے بیلا ڈونا ، سٹرامونیم  ایسڈ فاس ، فلورک ایسڈ  اور ھائموسائمس میں ملتا ھے ۔

  12. الفاظ کو بچہ گھونٹ کر بولے تو سائکوٹا ، سٹافی سیگریا کو دیکھنا چایئے ۔  اگر بچے کا تلفظ ٹھیک نہ ھو تو معالج کو ڈلکامارا ، بیلاڈونا اور اناکارڈیم کو دیکھنا چایئے ۔

  13. بول چال میں مشکل ھو اکیلے اکیلے الفاظ مشکل سے بولے تو سٹرامونیم اور کاکولس کا مطالعہ معالج کو کرنا چایئے ۔  

  14. اگر مریض بچوں کی طرح توتلی زبان میں گفتگو کرے عمر مٰیں زیادہ ھو تو آرسینکم ، ایکونائٹ ، لیکس ریٹرم ، نکس ، کونیم اور نیٹرم کارب کا مطالعہ کرنا چایئے۔

  15. اگر غصے کے وقت زبان میں لکنت آتی ھو تو کاسٹیکم کا استعمال کروانا چایئے۔

  16. اگر مریض ھر بات کو بولنے میں کافی زور لگاۓ تو سٹرامونیم کا استعمال مفید ھوتا  ھے۔

  17. اگرباوجود کوشش کے مریض بول نہ سکے بولنے کی صلاحیت کم ھوتی جاۓ تو سمی سی فیوگا کا استعمال معالج کروا سکتا ھے اچھے رزلٹس ھیں 

  18. اگر فکرے کے آخری الفاظ میں بولنے میں لکنت ھو تو لائکوپوڈیم کا مطالعہ کیجئے ۔

  19. یہ تمام کیفیت و علامات معالجین کے لیے دی گئ ھیں مریض ان دواوں کا خود سے استعمال نہی کر سکتے ھومیو پیتھک ھر دوا جو مریض کے لیےتجویز ھوتی ھے وہ اسکی اپنی علامات اور کیفیت کے مطابق اسباب کو دیکھتے ھوے معالج تجویز کرتا ھے

Comments

mltplx2

Popular posts from this blog

تخم ملنگا ۔ تخم بالنگا کے فائدے اور استعمال

گٹھیا Arthritis, Causes and Homeopathic Treatment

Small and Weak Penis عضو خاص کا چھوٹا پن