ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر

Image
  ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر خواتین کی صحت کے مسائل زندگی کے معیار پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں، چاہے وہ ماہواری کی بے قاعدگیاں ہوں یا ہارمونی عدم توازن۔ اگرچہ روایتی طب مختلف علاج فراہم کرتی ہے، لیکن بہت سی خواتین نرم اور زیادہ قدرتی طریقے تلاش کرتی ہیں۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک علاج ایک ذاتی اور جامع متبادل ہے جو نہ صرف علامات بلکہ ان کے بنیادی اسباب کو بھی حل کرتا ہے۔ یہ مکمل رہنما وضاحت کرتا ہے کہ ہومیوپیتھی کس طرح انفرادی نگہداشت اور قدرتی علاج کے ذریعے عام خواتین کے صحت کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتی ہے۔ عام خواتین کے مسائل اور ہومیوپیتھک علاج کے طریقے خواتین کو زندگی کے مختلف مراحل میں منفرد صحت کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کو سمجھنا ہومیوپیتھک حل تلاش کرنے کا پہلا قدم ہے۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک مشاورت کا مرکز انفرادی علاج ہوتا ہے ماہواری کے مسائل بے قاعدہ حیض، دردناک ماہواری (Dysmenorrhea)، زیادہ خون بہنا اور قبل از حیض سنڈروم (PMS) لاکھوں خواتین کو متاثر کرتے ہیں۔ روایتی علاج عموماً ہارمونی...

ہائپر ٹینشن. Hypertension


 *

*ہائپر ٹینشن*

Hypertension

شریانوں کے ذریعہ جسم میں گردش کرنے والا خون ، ہرخلیے کو غذائیت اور آکسیجن پہنچاتا ہے ۔خون کی بڑی شریانوں میں دھکیلنے کے لئے دل ،جو زور لگاتا ہے وہ ان کے اندر ایک دباؤ (پریشر) پیدا کرتا ہے ،اسی کو بلڈ پریشر کہا
جاتا ہے ۔رگوں میں گردش کرنے کے لئے خون کو لازماً ایک خاص حد تک ”پریشر“ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن جب یہ پریشر ایک خاص ”حد“ سے زیادہ بڑھ جائے تو اسے ہائی بلڈ پریشر یا ہائپر ٹینشن (Hypertension)کہا جاتاہے۔
ہلکے اور درمیانے درجے کی ہائپر ٹینشن کی علامات سالہا سال تک ظاہر نہیں ہوتی ۔اس کی پہلی علامت کا اظہار صبح بیدار ہونے پر سر کی پچھلی جانب اور گردن میں درد کی صورت میں ہوتا ہے جو جلدی غائب بھی ہو جا تا ہے ۔اس کی دیگر علامات میں سر چکرانا ، بازو ، کندھے ،ٹانگ اور کمر میں درد ، دل کی دھڑکن تیز ہونا ، سینے میں درد ، پیشاب زیادہ آنا ، اعصابی دباؤ ، تھکاوٹ ، طبیعت ملول ہونا ، جذباتی انتشار ، تھکاوٹ اور بے خوابی ، شامل ہیں۔

ہائپر ٹینشن کی اہم ترین اسباب ، ذہنی و جذباتی دباؤ اور غلط طرز زندگی ہے ۔ذہنی کھنچاؤ میں مبتلا افراد کو عام طور پر بلڈ پریشر کا عارضہ لاحق ہوتا ہے ۔اگر یہ کھنچاؤ زیادہ عرصہ تک رہے تو پریشر مستقل طور پر بڑھ جاتا ہے ۔خواہ اس کے بعد کھنچاؤ کم یا ختم بھی ہو جائے پریشر کم نہیں ہوتا۔ بے قاعدہ طرز زندگی ،سگریٹ نوشی ،زیادہ نشہ آور اشیاء کا استعمال ، چائے ، کافی ، کولا مشروبات ، میدے کی بنی ہوئی اشیاء اور دیگر مصنوعی طور پر تیار کردہ غذائیں جسم کے قدرتی افعال کو نقصان پہنچاتی ہیں جس کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔
ذیل میں ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے چند مفید قدرتی اجزاء کا ذکر کیا جا رہا ہے۔
کچا لہسن کھانا کھانے کے بعد استعمال کرنے سے ہائی بلڈ پریشر میں فائدہ ہوتا ہے ۔لوکی کارس آدھا کپ لے کر اس میں تھوڑا سا پانی ملا کر تین مرتبہ روزانہ پینے سے فائدہ ہوتاہے۔چھاؤں میں خشک کیے گئے تربوز کے بیج دو چمچ پیس کر ایک کپ ابلتے ہوئے گرم پانی میں ایک گھنٹہ بھیگنے دیں ،اس کے بعد ہلا کر چھان کر پی لیں ۔
ایسی چار خوراکیں روزانہ لیں ۔تربوز کا رس پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ دل کی کمزوری دور کرنے کے لئے لیموں میں خاص خوبی ہے ۔اس کے باقاعدہ استعمال سے خون کی نالیوں میں لچکیلا پن اور نرمی آجاتی ہے، اور ان کی سختی دور ہو جاتی ہے ۔رگوں کی سختی کے امراض میں لیموں مفید ہے ۔اس سے بڑھاپے تک دل طاقتور رہتا ہے اور ہارٹ فیل ہونے کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے ۔
پانی میں لیموں نچوڑ کر دن میں کئی مرتبہ پینے سے فائدہ ہوتاہے ۔صبح لیموں کا رس گرم پانی میں ملا کر پینا بھی مفید ہے۔
ہائی بلڈ پریشر ہونے پر سیب کھانے سے فائدہ ہوتاہے۔ ہائی بلڈ پریشر میں چھ قطرے لہسن کا رس پانی میں ملا کر پینا مفید ہے ۔تربوز کے بیج کے رس میں ایک عنصر جو بوسائٹرین“ ہوتا ہے،یہ خون کی نالیوں کے خلیوں کو چوڑا کرتا ہے ۔
اس کا مفید اثر گردوں پر پڑتا ہے ،جس سے ہائی بلڈ پریشر کم ہوتاہے ۔لہسن کی کلیوں (تریوں) کا رس پانی میں ملا کر پینا مفید ہے۔ ہائی بلڈ پریشر والے مریضوں کو پاؤں کے تلوؤں اور ہتھیلیوں پر مہندی کا لیپ لگاتے رہنے سے فائدہ ہوتاہے۔
ورزش ہائی بلڈ پریشر میں مفید بتائی جاتی ہے ۔پیدل چلنا، ورزش کی اچھی شکل ہے ۔اس سے ٹینشن دور ہوتی ہے ۔عضلات مضبوط ہوتے ہیں اور گردش خون بہتر بنانے میں بھی مفید ہے ۔
جب پیدل چلنے سے افاقہ محسوس ہونے لگے تو سائیکل چلانا، تیراکی کرنا اور جاگنگ کرنا بھی شروع کر دیجیے ۔یوگا کے آسن ،بلڈ پریشر کے لئے مفید بتائے جاتے ہیں۔ہائپر ٹینشن کے مریضوں کو مستند ڈاکٹر سے باقاعدہ علاج کروانا چاہیے۔ انہیں اس امر کا اہتمام بھی کرنا چاہیے کہ وہ کم از کم آٹھ گھنٹے نیند لیا کریں۔ ذہنی دباؤ ،کشیدگی ،پریشانیوں ،غم اور غصے سے بچنے کی کوشش کریں اور خوش وخرم رہیں
*غذاؤں کے ذریعے بلڈ پریشر کنٹرول کریں* 

دنیا بھر میں بلڈ پریشر ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔ہمارے ملک کی کثیر آبادی بھی بلڈپریشر کے مرض میں مبتلا ہے اور یہ ایک ایسا مرض ہے ،جو دیگر کئی امراض کو جنم دینے کا سبب بنتا ہے ۔کسی بھی صحت مند اور تندرست انسان میں اوپر کا بلڈپریشر لیول130/110جبکہ نیچے کا 70/90ہوتا ہے ،اگر اس سے زیادہ یا کم ہوتو اسے لو (Low)یا ہائی(High)بلڈ پریشر کہتے ہیں۔

آئیڈیل بلڈپریشر لیول 120/80کہلاتاہے۔خواتین میں ہائی بلڈ پریشر،امراض قلب،ذیابیطس اور موٹاپے کا خدشہ مردوں کی نسبت زیادہ ہوتاہے۔مشہور طبی تحقیقی جریدے”دی لینسٹ“میں عالمی سطح پر40سال کے دوران بلڈپریشر کے مریضوں کی تعداد کا جائزہ لیا گیا جس کے نتائج میں بتایا گیا کہ 1975ء میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کی عالمی تعداد59کروڑ 40لاکھ تھی،جواب بڑھ کر سواارب کے قریب ہو چکی ہے۔

ماہرین،بلڈپریشر کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کا سبب معمولات زندگی،کھانے پینے کی عادات اور سماجی رویے سے ذہنی وجسمانی طور پر ملنے والے امراض کو گردانتے ہیں۔تاہم ان ہی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ غذائیں ایسی ہیں،جن کے باقاعدہ استعمال سے انسان کا بلڈپریشر قابو میں رہ سکتاہے ۔وہ غذائیں کون سی ہیں،آئیے جانتے ہیں۔
*ہرے پتوں والی سبزیاں*
غذاؤں میں موجود پوٹاشیم گردوں سے یورین کے ذریعے سوڈیم کی زیادہ مقدار خارج کرنے میں مددگار ہوتاہے جبکہ یہ عمل بلڈپریشر کم کرتاہے۔
ہرے پتوں والی سبزیوں میں پوٹاشیم کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔ان سبزیوں میں پالک اور گوبھی سمیت دیگر سبزپتوں والی سبزیاں شامل میں،جن میں نائٹریٹ مرکبات موجود ہوتے ہیں۔دن میں ایک سے دوبار ان کا استعمال بلڈپریشر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔
بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والی سبزیاں
*لہسن*:
لہسن ہر گھر میں موجود ہوتاہے اور اس کا استعمال نہ صرف کھانوں میں ذائقہ لانے کے لیے بلکہ بلڈپریشر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے،اسے کئی کھانوں میں ملا کر کھایا جا سکتا ہے۔
لہسن جسم میں نائٹرک آکسائیڈ کی سطح کو بڑھاتا ہے جبکہ اس میں موجود ایک اہم مرکب’ایلیسین‘دل کی رگوں کو معمول پر رکھتاہے اور بلڈپریشر کو بڑھنے نہیں دیتا۔
*چقندر*:
بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے چقندر کا استعمال فائدہ مند ہے۔چقندر میں پائے جانے والے فائبر ،وٹامنز اور معدنیات ہائی بلڈ پریشر کے علاوہ دل کی کئی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔

*گاجر*:
ماہرین کے مطابق گاجر کھانا آنکھوں کے علاوہ بلڈپریشر کے لیے بھی مفید ہے۔یہی نہیں،گاجر میں موجود وٹامن سی اور میگنیشیم ہائپر ٹینشن کے خطرات کو کم کرتاہے۔
*خشک میوے*
پھلوں اور سبزیوں کی طرح بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے خشک میوہ جات کا استعمال بھی بہترین ہے۔ان کی مناسب مقدار جسم میں شوگر اور بلڈ پریشر کی سطح کو معمول کے مطابق رکھتی ہے،تاہم ان کا زیادہ استعمال صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہے کیونکہ یہ چکنائی سے بھر پور ہوتے ہیں۔
بلڈ پریشر کے مریض پستہ کا استعمال کریں،یہ ان کے مرض میں مدد گار ثابت ہو گا۔پستے میں میگنیشیم،پوٹاشیم اور فائبر وغیرہ موجود ہوتے ہیں،جو بلڈ پریشر کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
زیتون کا تیل
زیتون کے تیل کو ہرے پتوں اور دیگر سبزیوں کے ساتھ کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔زیتون کے تیل میں سیچوریٹڈ فیٹ کثرت سے پایا جاتاہے۔
یہی نہیں،اس تیل میں پائے جانے والے نائٹروفیٹی ایسڈ میں قدرتی طور پر حل پذیر ’ایپوکسائیڈ ہائیڈرولیس‘نامی ایک انزائم موجود ہوتاہے،جو بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔یہ تیل مردو خواتین ،دونوں کے لیے ہی یکساں فائدے مند ہے۔
*دودھ اور دہی*
دودھ کیلشیم سے بھر پور ہوتاہے،جس کی کمی ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔
اگر آپ کو دودھ نہیں پسند تو اس کا نعم البدل دہی کی صورت میں آپ کے پاس موجود ہے۔امریکی ہارٹ ایسویس ایشن کے مطابق جو خواتین ہفتے میں پانچ یا اس سے زیادہ مرتبہ دہی کا استعمال کریں،ان میں بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ20فیصد کم ہوجاتاہے۔
بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والے پھل
مختلف سبزیوں کی طرح کچھ پھلوں کا استعمال بھی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔

*کیلا*:
کیلے میں موجود پوٹاشیم کی بڑی مقدار بلڈپریشر کنٹرول کرتی ہے۔اس میں سوڈیم(نمکیات)کی مقدار بھی کم ہوتی ہے،جس کے باعث ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کے لیے کیلا ایک بہترین پھل یا غذا بناتاہے۔
*تربوز*:
امریکن ہائیپر ٹینشن میں شائع شدہ تحقیقی نتائج کے مطابق تربوز دل کی صحت کیلئے بے حد مفید ہے اور سرد موسم میں بھی دل کے مسائل کے خطرے کو کم کرتاہے۔
اس کا استعمال ہائی بلڈ پریشر میں کمی لاتاہے،خاص طور پر امراض قلب کے شکار فربہ جسم والے افراد کیلئے تربو زبے حدمفیدہے۔
*اسٹرابیری اور بلیو بیریز*:
امریکا میں بلڈ پریشر کے مریضوں پر کی گئی ایک تحقیق کے مطابق اسٹرابیری اور بلیو بیری کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 8فیصد تک کم کرتاہے۔اسٹرابیری میں پوٹاشیم کی بھی کافی مقدار ہوتی ہے،جو بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے کیلئے اہم جزو ہے۔تحقیق کے مطابق اسٹرابیری میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ خون کی شریانوں کو کھولنے میں مدد فراہم کرتا ہے،جو دوران خون کو معمول پر رکھ کر ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم کر سکتاہے.
تحریر وترتیب*ڈاکٹر عون محمد چمن

Comments

mltplx2

Popular posts from this blog

تخم ملنگا ۔ تخم بالنگا کے فائدے اور استعمال

گٹھیا Arthritis, Causes and Homeopathic Treatment

Small and Weak Penis عضو خاص کا چھوٹا پن