ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر

Image
  ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر خواتین کی صحت کے مسائل زندگی کے معیار پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں، چاہے وہ ماہواری کی بے قاعدگیاں ہوں یا ہارمونی عدم توازن۔ اگرچہ روایتی طب مختلف علاج فراہم کرتی ہے، لیکن بہت سی خواتین نرم اور زیادہ قدرتی طریقے تلاش کرتی ہیں۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک علاج ایک ذاتی اور جامع متبادل ہے جو نہ صرف علامات بلکہ ان کے بنیادی اسباب کو بھی حل کرتا ہے۔ یہ مکمل رہنما وضاحت کرتا ہے کہ ہومیوپیتھی کس طرح انفرادی نگہداشت اور قدرتی علاج کے ذریعے عام خواتین کے صحت کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتی ہے۔ عام خواتین کے مسائل اور ہومیوپیتھک علاج کے طریقے خواتین کو زندگی کے مختلف مراحل میں منفرد صحت کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کو سمجھنا ہومیوپیتھک حل تلاش کرنے کا پہلا قدم ہے۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک مشاورت کا مرکز انفرادی علاج ہوتا ہے ماہواری کے مسائل بے قاعدہ حیض، دردناک ماہواری (Dysmenorrhea)، زیادہ خون بہنا اور قبل از حیض سنڈروم (PMS) لاکھوں خواتین کو متاثر کرتے ہیں۔ روایتی علاج عموماً ہارمونی...

برص یا پھلبہری اور لیکوڈرما


برص یا پھلبہری اور لیکوڈرما   


ویٹیلیگو اور لیو کو ڈرما جنہیں عام زبان میں برص بھی کہتے ہیں۔دیکھنے میں یہ دونوں
بیماریاں ایک ہی لگتی ہیں تاہم ان کے شروع ہونے کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔ یہ دونوں جلد کی بیماری ہیں۔ جس میں جلد پر سفید دھبے نمودار ہو نے لگتے ہیں۔ شروع میں ہونٹوں پر اور جسم کے ان  حصوں پر جو کپڑے سے ڈھکے نہیں ہوتے سفید دھبے  ایک یا ایک سے زیادہ تعداد میں نمودار ہوتے ہیں۔ کچھ عرصے کے بعد یہ دھبے خود بخود چھوٹے ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور عائیب ہو جاتے ہیں۔اگر یہ خودبخود ٹھیک نہیں ہوتے تو یہ اسی حالت میں باقی عمر  موجود رہ سکتے ہیں۔ایک اور صورت میں ایک دھبہ بڑا ہوناشروع ہوسکتا ہےاور جلد کے بڑے حصے کو متاثر کر سکتا ہے۔۔یا ایک سے زیادہ دھبے بڑے ہو کر آپس میں مل   جاتے ہیں۔برص کے یہ دھبے اگرچہ شروع میں جلد کے ان حصوں پر نمودار ہوتے ہیں جو کپڑے سے ڈھکے نہیں ہوتے مگر کچھ عرصے بعد جسم کے وہ حصے جو کپڑے یا لباس سے ڈھکے ہوں ان پر بھی نمودار ہونا شروع ہو جاتے
۔ہیں۔یہ بیماری کی شدید شکل ہے۔
آٹو امیون ریکشن جو اس بیماری کا باعث بنتا ہے کیسے شروع ہوتا ہے،اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔اس آٹو امیون ریکشن کے نتیجے میں میلانن اور میلا نو سائیٹ ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔میلانن رنگ دار زرات ہوتے ہیں جو کہ میلانوسائٹ میں بنتے ہیں اور جو جلد کو اس کا قدرتی رنگ دیتے ہیں۔۔کچھ وجوھات جو مشاہدات پر مبنی ہیں، درج ذیل ہیں۔
ایسی خوراک کھانے سے جو باہم متضاد ہوں۔جن کی تاثیر یا اثرات ایک دوسرے کے متضاد ہوں۔ایسی خوراک کے بارے میں پرانے وقتوں سے جو نام لیئے جاتے ہیں یا جو بزرگ بتاتے ہیں ان پر یقین یا عمل کرنے میں کوئی  مضائیقہ نہیں ہونا چاہئے۔
یہ بھی بیان ہوتا آرہا ھے کہ  زیادہ کھانے کے بعد سخت ورزش کرنے سے بھی یہ مرض بعض لوگوں کو ہو سکتا ہے۔
اینٹی بائیوٹک کے زیادہ استعمال،یا زیادہ مقدار میں استعمال سے  بھی خیال کیا جاتا ہے کہ برص کا مرض لاحق ہوسکتا ہے۔اسی طرح یرقان کے بعد اور ٹائیفائیڈ کے بار بار ہونے سے بھی اس مرض کے لاحق ہونے کا بتایا جاتا ہے۔
جو لوگ ایسی جگھوں میں رہتے ہیں جھاں جہاں پر صفائی ستھرائی کی حالت اچھی نہ ہو تو ایسی جگھوں میں رہنے والے کچھ لوگوں میں ایسا آٹو امیون ریکشن شروع ہو سکتا ہے جو آگے چل کر اس مرض کا سبب بن سکتا ہے۔ بلکہ  برص کے علاوہ شوگر تھائیرائیڈ کی بیماری اور گنجا پن کا بھی موجب بن سکتا ہے۔
موروثی عوامل اگر چہ اس مرض کا سبب ہو سکتے ہیں مگر یہ اتنے اہم نہیں ہوتے۔ کیونکہ برص ایسے لوگوں کو  بھی ہو سکتا ہے جن کی فیملی میں پہلے کبھی کسی کو نہیں ہوا ہو۔اسی طرح برص کے مریض کی اولاد میں یہ مرض عموماؑ
نہیں ہوتا۔
لیکوڈرما اگرچہ دیکھنے یں میں برص ہی لگتا ہے مگر اس کی شروع ہونے کی وجوھات مختلف ہوتی ہیں۔ لیکوڈرما کسی زخم سے، جلد کے جل جانے سے یا پھر کسی کیمیکل سے جلد کی الرجی سے شروع ہوتا ہے۔اس کا علاج ہو سکتا ہے۔جس کے لئے میڈیکل سپیشلسٹ یا جلد کے سپیشلسٹ سے رجوع کرنا چاہئے۔
برص یا پھلبہری کے مرض میں اپنی خوراک کا خیال رکھنا چاہئے۔  ایسی خوراک جس میں وٹامن بی12 ،اومیگا فیٹی ایسڈ،وٹامن ڈی ہو کا استعمال زیادہ کریں۔جیسے دودھ،دہی،گریاں، وعیرہ کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے۔زیادہ مقدار میں چاکلیٹ اور کافی کا استعمال برص میں نہیں کرنا چاہئے۔برس سے متاثرہ جسم کے حصوں کو روزانہ سورج کی دھوپ میں کچھ دیر کے لئے رکھیں۔یعنی دھوپ لگوائیں۔
برص میں جن عذاؤں سے پرہیز کرنا چاہئے ان میں  ترش ذائقے والے پھل،اچار، چٹنیاں،زیادہ مصالحے دار عذائیں شامل ہیں۔گوشت سے پرہیز کریں۔دوسری ثقیل عذاؤں سے پرہیز بہتر ہے کیونکہ ایسی عذاائیں دیر سے ہضم ہونے کی وجہ  سے معدہ میں زہریلا مواد بناتی ہیں جو کہ جلد کی اس بیماری میں نقصان دہ ہے۔ ان کے علاوہ کاربونیٹڈ ڈرنک یعنی کولڈڈرنک،ایسی  فوڈ آئیٹم جن میں فوڈ کلر اور پریزرویٹو(خوراک کو محفوظ رکھنے والی اشیا) ملائے گئے ہوں ،نقصان دہ ہوتے ہیں اس لئے ان کے کھانے سے پرہیز کرنا چاہئے

Comments

mltplx2

Popular posts from this blog

تخم ملنگا ۔ تخم بالنگا کے فائدے اور استعمال

گٹھیا Arthritis, Causes and Homeopathic Treatment

Small and Weak Penis عضو خاص کا چھوٹا پن