ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر

Image
  ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر خواتین کی صحت کے مسائل زندگی کے معیار پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں، چاہے وہ ماہواری کی بے قاعدگیاں ہوں یا ہارمونی عدم توازن۔ اگرچہ روایتی طب مختلف علاج فراہم کرتی ہے، لیکن بہت سی خواتین نرم اور زیادہ قدرتی طریقے تلاش کرتی ہیں۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک علاج ایک ذاتی اور جامع متبادل ہے جو نہ صرف علامات بلکہ ان کے بنیادی اسباب کو بھی حل کرتا ہے۔ یہ مکمل رہنما وضاحت کرتا ہے کہ ہومیوپیتھی کس طرح انفرادی نگہداشت اور قدرتی علاج کے ذریعے عام خواتین کے صحت کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتی ہے۔ عام خواتین کے مسائل اور ہومیوپیتھک علاج کے طریقے خواتین کو زندگی کے مختلف مراحل میں منفرد صحت کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کو سمجھنا ہومیوپیتھک حل تلاش کرنے کا پہلا قدم ہے۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک مشاورت کا مرکز انفرادی علاج ہوتا ہے ماہواری کے مسائل بے قاعدہ حیض، دردناک ماہواری (Dysmenorrhea)، زیادہ خون بہنا اور قبل از حیض سنڈروم (PMS) لاکھوں خواتین کو متاثر کرتے ہیں۔ روایتی علاج عموماً ہارمونی...

میازم... سورا, سفلس اور سائیکوس

 سورا, سفلس اور سائیکوس

کچھ لوگوں کو میازم سمجھنے کیلئے سالوں بھی لگ جاتے ہیں ...  لیکن

اگر ہم اسلام کی روشنی میں سمجھے تو بہت آسان ہے سورا منفی سوچ ہے اب اس منفی سوچ سے ان گناہوں کو جوڑے جو صرف سوچ تک محدود ہیں حسد کینہ بغض گناہوں کا ارادہ کرنا وغیرہ یہ منفی سوچ ہے اور یہ سورا میازم ہے....  

اب جب ہم اپنی منفی سوچ پر عمل کر کہ گناہ کا فعل انجام دیتے ہیں تو ہم سفلس کا شکار ہو جاتے ہیں اب سفلس سے جھوٹ کو جوڑ لیں چوری کو جوڑ لیں کسی کا حق کھانا زیادتی ظلم کرنا بدفعلی جنسی لذت زنا وغیرہ اب ان میں سے کچھ گناہ سفلس کا ابتدائی مراحلہ ہے اور کچھ انتہائی اب جب ہم منفی سوچ سورا کا ارادہ کر کہ گناہوں کا عمل شروع کرتے ہیں تو ہم سفلس میازم کا شکار ہو جاتے ہیں اور جب ہم منفی سوچ پر عمل کر کے اس عمل کو مستقل اپنا لیتے ہیں گناہوں کو اپنا شیوہ بنا لتے ہیں تو ہم سائکوٹک میازم کا شکار ہو جاتے ہیں...  

اب دین ہمیں یہ سیکھاتا ہے کہ گناہوں کے قریب بھی مت جاؤ یہ نہیں منع کیا کہ گناہ مت کرو بلکہ یہ کہا جارہا ہے کہ گناہ کے قریب بھی مت جاؤ اب اس کا کیا مفہوم ہے کہ قریب بھی مت جاؤ  مطلب کسی چیز کے قریب جانے کیلئے ہمیں پہلے منفی سوچ آتی ہے پھر ہم گناہ کا ارادہ کرتے ہیں تب ہم گناہ کے قریب جاتے ہیں تو اسلام نے ہمیں سورا پر ہی روک دیا کہ منفی سوچ اور ارادہ بھی مت کرو گناہوں کا عمل کرنا تو بعد کی بات ہے پھر ہمیں اسلام یہ سیکھاتا ہے کہ اپنے سوچ کو پانی کے قطروں کی طرح شفاف رکھوں کیونکہ جیسے قطرہ قطرہ دریا بنتا ہے اسی طرح قطرہ قطرہ ایمان.... 

 اب اس سب کو مدنظر رکھ کر آپ انبیا کرام صحابہ اکرام صوفیا اکرام کی زندگیاں پڑھیں وہاں آپ کو سفلس اور سائیکوٹ میازم نہیں ملتا نہ شدید بیماریاں ملتی ہے ایک سادہ بخار ہویا اور روح پرواز کر گئی اتنی آسان انجام کیوں کے انہوں نے خود کو سورا یعنی منفی سوچوں سے بھی دور رکھا..... 

اور اسلام ہی ہمیں یہ بھی بتاتا ہے کہ گناہوں کی سزا تمہاری اگلی نسلیں بھی بھگتی ہیں اور جب ہم سفلس اور سائیکوسس کو دیکھتے ہیں تو ہمیں یہ حقیقت سمجھ آتی ہے کہ گناہوں کے نتیجے میں ہونے والی بیماریاں ہماری اگلی نسلوں میں جاتی ہے... 

اور آج کے دور میں ہم دیکھ بھی رہیں ہیں کہ پیدا ہونے والے بچے کتنے شدید بیماریوں کا شکار ہے پیدائشی کینسر شوگر ٹیومر اور طرح طرح کی بیماریاں ہو رہی ہیں جس میں اس ننی جان کا کوئی قصور نہیں کے وہ پیدا ہوتے ہی اتنی شدید بیماریوں کا شکار ہے ..... 

امید ہے جن کو میازم سمجھنے میں مشکل ہوتی ہوگی وہ آج آسانی سے سمجھ گئے ہونگے یا انہیں سمجھنے کیلئے راستہ مل گیا ہوگا جزاک اللہ....

مجھے ان سوشل میڈیا پر جوائن کر سکتے ہیں.... لنک نیچے دیے گئے ہیں.... 

واٹس ایپ..... 

https://chat.whatsapp.com/DmSvVLDljde3uabC57QH5B


فیس بک. ......

https://www.facebook.com/groups/2892093231059258/


ٹیلی گرام.......

https://t.me/joinchat/GFnVfkjAC5t_GigL

Comments

mltplx2

Popular posts from this blog

تخم ملنگا ۔ تخم بالنگا کے فائدے اور استعمال

گٹھیا Arthritis, Causes and Homeopathic Treatment

Small and Weak Penis عضو خاص کا چھوٹا پن