ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر

Image
  ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر خواتین کی صحت کے مسائل زندگی کے معیار پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں، چاہے وہ ماہواری کی بے قاعدگیاں ہوں یا ہارمونی عدم توازن۔ اگرچہ روایتی طب مختلف علاج فراہم کرتی ہے، لیکن بہت سی خواتین نرم اور زیادہ قدرتی طریقے تلاش کرتی ہیں۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک علاج ایک ذاتی اور جامع متبادل ہے جو نہ صرف علامات بلکہ ان کے بنیادی اسباب کو بھی حل کرتا ہے۔ یہ مکمل رہنما وضاحت کرتا ہے کہ ہومیوپیتھی کس طرح انفرادی نگہداشت اور قدرتی علاج کے ذریعے عام خواتین کے صحت کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتی ہے۔ عام خواتین کے مسائل اور ہومیوپیتھک علاج کے طریقے خواتین کو زندگی کے مختلف مراحل میں منفرد صحت کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کو سمجھنا ہومیوپیتھک حل تلاش کرنے کا پہلا قدم ہے۔ خواتین کے مسائل کے لیے ہومیوپیتھک مشاورت کا مرکز انفرادی علاج ہوتا ہے ماہواری کے مسائل بے قاعدہ حیض، دردناک ماہواری (Dysmenorrhea)، زیادہ خون بہنا اور قبل از حیض سنڈروم (PMS) لاکھوں خواتین کو متاثر کرتے ہیں۔ روایتی علاج عموماً ہارمونی...

خوف اور میازم FEAR AND MIASM

 خوف اور میازم

خوف کی حالت غیر فطری ہوتی ہے یہ زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتی۔

بچوں میں خوف سورا کی بہترین مثال ہے۔آپ نے دیکھا ہو گا کے بچوں کی خوف سے چیخ نکل جاتی ہے، بعض بچوں کا پیشاب خطا ہو جاتاہے اور خوف ان کے چہروں سے بخوبی عیاں ہوتا ہے۔رنگ زرد پڑ جاتا ہے۔ اور وہ تھر تھر کانپ رہے ہوتے ہیں۔یا جیسے کسی لڑکی کا پاؤں چھپکلی پر آ جائے ڈر کے مارے اس کا جو حال ہو گا وہ سورا میازم کا خوف ہو گا۔

لیکن ایک انسان جب حالتِ خوف میں اپنے خوف پر قابو پانے کی جدو جہد کرتا ہے۔ مثلاً گھر میں چور ڈاکو گھس آنے پر پولیس یا پڑوسیوں کو فون کرتا ہے۔دروازوں کو کنڈی لگاتا ہے یا مال و جان جان بچانے کے دیگر اقدامات کرتا ہے تو اس کا یہ خوف سائیکوسس کے ضمن میں گنا جائے گا۔ایسا شخص جو خوف زدہ رہنے کے باوجود کہے میں ڈرتا ورتا کسی سے نہیں ہوں (سابق صدر پرویز مشرف اکثر یہ جملہ کہا کرتے تھے) سائیکوسس کہ مثال ہے۔

لیکن خوف جب حد سے بڑھ جائے تو سفلس میازم میں چلا جاتا ہے۔

ہمار ے گاؤں میں دو بندے آپس میں لڑ پڑے معاملے نے طول کھینچا تو ایک نے رائفل نکال لی۔ دوسرے کہ منہ سے جھاگ نکل رہی تھی اس نے قمیض کے بٹن توڑ ے اور بولا، میرے سینے میں گولی مارو۔ اس کا خوف اس حد تک بڑھا کہ بے خوف بنا دیا۔ یہ سفلس میازم میں ہوتا ہے۔آپ نے دیکھا ہو گا کینسر میں مبتلا بعض مریض جب آپ کا کلینک وزٹ کرتے ہیں تو ایسی بے خوفی ، لاپروائی اور مطمئن انداز میں اپنی بیماری کا ذکر کرتے ہیں کہ آپ حیران رہ جاتے ہیں۔ دراصل ان کا کینسر سفلس میازم میں جا چکا ہوتا ہے۔ایسے مریضوں کے بچنے کے امکانات معدوم ہوتے ہیں۔

Comments

mltplx2

Popular posts from this blog

تخم ملنگا ۔ تخم بالنگا کے فائدے اور استعمال

گٹھیا Arthritis, Causes and Homeopathic Treatment

Small and Weak Penis عضو خاص کا چھوٹا پن