ہومیوپیتھی کے ذریعے خواتین کی صحت کے مسائل کا حل: ایک ہمہ گیر نقطہ نظر
ترجمہ و تلخیص: قدیر قریشی
جنوری 02، 2023
امریکہ کی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی ایک نئی سٹڈی کے مطابق جو لوگ زیادہ پانی پیتے ہیں وہ عموماً زیادہ صحت مند ہوتے ہیں، ان میں بیماریوں (مثلاً دل یا پھیپھڑوں کی بیماریاں) کی شرح کم ہوتی ہے اور ایسے لوگ زیادہ اوسط عمر پاتے ہیں- جو لوگ کم پانی پیتے ہیں اور اکثر ڈی ہائیڈریٹڈ رہتے ہیں ان کی life expectancy نسبتاً کم ہوتی ہے
اس سٹڈی میں 11255 افراد کی تیس سال کی میڈیکل ہسٹری کو سٹڈی کیا گیا اور ان کے خون میں سوڈیم لیول کی مقدار کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا- جو لوگ پانی کم پیتے ہیں ان میں سوڈیم کی مقدار عموماً زیادہ ہوتی ہے جبکہ زیادہ پانی پینے والوں کے خون میں سوڈیم کی مقدار کم ہوتی ہے- اگر کوئی شخص زیادہ نمک کھاتا ہے لیکن پانی بھی زیادہ پیتا ہے تو اس شخص کے گردے اس اضافی نمک کو جسم سے خارج کر دیتے ہیں- گویا صحت مند افراد اگر نمک زیادہ استعمال کر رہے ہوں تو بھی ان کے خون میں نمک کی مقدار میں اضافہ نہیں ہوتا- اس لیے کسی شخص کے خون میں سوڈیم کی مقدار اس شخص کی پانی پینے کی عادت کا ایک قابل اعتماد پیمانہ ہے-
سائنس دانوں نے اس سٹڈی میں ان افراد کے تیس سال کے عرصے میں کیے گئے بلڈ ٹیسٹس کی رپورٹوں کو سٹڈی کیا اور خون میں سوڈیم کی مقدار کا موازنہ ان کے دوسرے ٹیسٹوں کے نتائج سے کیا جن میں بلڈ پریشر، کولیسٹرول، اور خون میں گلوکوز کی مقدار کے ٹیسٹ شامل ہیں- ان ٹیسٹس سے ان افراد کی عمومی صحت کا اندازہ کیا جا سکتا ہے اور ان کے دل، تنفس، میٹابولزم، گردوں کے فنکشن، اور مدافعتی نظام کی صحت کو جانچا جا سکتا ہے- اس ڈیٹا کو اکٹھا کرنے کے بعد اس سٹڈی میں شامل افراد کی جنس، عمر، نسل (سیاہ فام، سفید فام، ایشیائی وغیرہ)، سگریٹ نوشی کی عادت وغیرہ کے مطابق ان کے نتائج کو ایڈجسٹ کیا گیا (مثلاً نوجوانوں کا بلڈ پریشر، نبض کی رفتار ادھیڑ عمر کے لوگوں سے مختلف ہوتی ہے)۔
اس بہت بڑے ڈیٹا سیٹ کے تجزیے سے سائنس دانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جن افراد کے خون میں سوڈیم کی مقدار 135-146 milliequivalents per liter (mEq/L) کی رینج میں تھی وہ افراد نسبتاً جلد بوڑھے ہو رہے تھے، یعنی ان کی نبض کی رفتار، پھیپھڑوں کی کارکردگی، اور میٹابولزم ان کی بیالوجیکل عمر سے زیادہ بوڑھے افراد جیسے تھے- جن لوگوں کے خون میں سوڈیم کی مقدار 142 mEq/Lتھی ایسے افراد میں اس بات کا امکان 15 فیصد تھا کہ ان کی باقی ریڈنگز ان لوگوں جیسی تھیں جو عمر میں ان سے بڑے تھے- جن لوگوں کے خون میں سوڈیم کی مقدار 144 mEq/Lسے بھی زیادہ تھی ان میں اس بات کا امکان 50 فیصد زیادہ تھا کہ ان کے ٹیسٹ کے نتائج زیادہ بوڑھے لوگوں کے نتائج جیسے ہوں گے
یہی نہیں، جن لوگوں کے خون میں سوڈیم کی مقدار 142 mEq/Lسے زیادہ تھی ان میں دل کی بیماریوں، سٹروک، پھیپھڑے کی بیماریوں، ذیابیطس، اور نسیان (ڈیمینشیا) کا خطرہ 64 فیصد زیادہ پایا گیا- جن لوگوں کے خون میں سوڈیم کی مقدار 138 سے 140 تک تھی ان میں ان بیماریوں کا خطرہ سب سے کم پایا گیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ محض زیادہ پانی پینے کی عادت ڈال لیں تو مستقبل میں ان بیماریوں کے امکان کو کم کیا جا سکتا ہے- خواتین کے لیے ہر روز ڈیڑھ سے دو لیٹر اور مردوں کے لیے دو سے تین لیٹر پانی پینا ضروری ہے- ایک اندازے کے مطابق دنیا کی آدھی آبادی (یعنی لگ بھگ چار ارب لوگ) مناسب مقدار میں پانی نہیں پیتے جس وجہ سے انہیں مستقبل میں بہت سی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے-
اوریجنل انفارمیشن کا لنک:
https://www.news-medical.net/news/20230102/Good-hydration-may-slow-down-aging-and-prolong-disease-free-life.aspx
Comments
Post a Comment