High Blood Pressure and Its Homeopathic Treatment
- Get link
- X
- Other Apps
ہائی بلڈ پریشر (ہائپرٹینشن) اور اس کا ہومیوپیتھک علاج
تعارف
ہائی بلڈ پریشر، جسے ہائپرٹینشن بھی کہا جاتا ہے، ایک عالمی سطح پر پھیلنے والا صحت کا سنگین مسئلہ ہے جو لاکھوں لوگوں کو متاثر کر رہا ہے۔ یہ ایک "خاموش قاتل" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ اکثر یہ بیماری بغیر کسی واضح علامات کے ترقی کرتی ہے اور جب تک تشخیص ہوتی ہے، یہ سنگین پیچیدگیاں پیدا کر چکی ہوتی ہے جیسے دل کی بیماری، فالج، اور گردے کی خرابی۔ جدید طبی سائنس نے اس بیماری کے لیے مختلف علاج فراہم کیے ہیں، تاہم ہومیوپیتھی بھی اس مسئلے کا ایک قابل عمل متبادل علاج فراہم کرتی ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟
بلڈ پریشر اس دباؤ کو کہا جاتا ہے جو خون، دل کی دھڑکن کے دوران، شریانوں کی دیواروں پر ڈالتا ہے۔ جب یہ دباؤ مسلسل بڑھا ہوا رہتا ہے تو اسے ہائپرٹینشن کہا جاتا ہے۔ بلڈ پریشر کی پیمائش دو نمبروں سے کی جاتی ہے:
1. **سِسٹولک پریشر**: یہ اوپر والا نمبر ہوتا ہے جو دل کی دھڑکن کے دوران شریانوں میں دباؤ کی پیمائش کرتا ہے۔
2. **ڈائسٹولک پریشر**: یہ نیچے والا نمبر ہوتا ہے جو دل کے آرام کے دوران شریانوں میں دباؤ کی پیمائش کرتا ہے۔
ایک عام بالغ انسان کا نارمل بلڈ پریشر 120/80 mmHg ہوتا ہے۔ اگر یہ دباؤ 140/90 mmHg یا اس سے زیادہ ہو، تو اسے ہائی بلڈ پریشر سمجھا جاتا ہے۔
### ہائی بلڈ پریشر کی اقسام
1. **پرائمری ہائپرٹینشن**: یہ عام طور پر بتدریج کئی سالوں میں پیدا ہوتا ہے اور اس کی کوئی واضح وجہ نہیں ہوتی۔ اس میں طرز زندگی کے عوامل، خوراک، اور جینیاتی عناصر اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
2. **سیکنڈری ہائپرٹینشن**: یہ کسی خاص طبی حالت کی وجہ سے ہوتا ہے، جیسے گردے کی بیماری، ہارمونل عدم توازن یا ادویات کے مضر اثرات۔
### ہائی بلڈ پریشر کے اسباب
ہائی بلڈ پریشر کے متعدد اسباب ہو سکتے ہیں، جن میں شامل ہیں:
- **موٹاپا**: وزن کی زیادتی شریانوں پر دباؤ بڑھاتی ہے، جس سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔
- **غلط خوراک**: نمک، چکنائی اور شوگر سے بھرپور خوراک بلڈ پریشر میں اضافہ کا باعث بنتی ہے۔
- **تمباکو نوشی اور الکحل**: یہ عادات شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہیں اور دل کے لیے اضافی دباؤ پیدا کرتی ہیں۔
- **تناؤ**: ذہنی دباؤ اور اضطراب بلڈ پریشر کو عارضی طور پر بڑھا سکتا ہے اور مسلسل تناؤ ہائی بلڈ پریشر کی مستقل حالت میں بدل سکتا ہے۔
- **موروثی عوامل**: اگر خاندان میں ہائی بلڈ پریشر کی تاریخ ہو تو اس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
### ہائی بلڈ پریشر کی علامات
ہائی بلڈ پریشر اکثر بغیر علامات کے ہوتا ہے، لیکن بعض صورتوں میں درج ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں:
- سر درد
- چکر آنا
- سینے میں درد
- سانس لینے میں دشواری
- دھڑکن تیز ہونا
- ناک سے خون آنا (نایاب صورتوں میں)
### ہائی بلڈ پریشر کی پیچیدگیاں
اگر ہائی بلڈ پریشر کا علاج نہ کیا جائے، تو یہ کئی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے، جیسے:
- **دل کی بیماری**: ہائی بلڈ پریشر دل کے پٹھوں کو کمزور کرتا ہے، جس سے دل کی بیماری اور دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
- **فالج**: دماغ کی طرف جانے والی شریانوں میں دباؤ بڑھنے سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
- **گردے کی ناکامی**: گردے ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہو سکتے ہیں، جس سے گردے کی بیماری یا ناکامی ہو سکتی ہے۔
- **آنکھوں کی بیماریاں**: ہائی بلڈ پریشر سے آنکھوں کی خون کی نالیوں کو نقصان پہنچتا ہے، جس سے بینائی کی خرابی یا نابینا پن ہو سکتا ہے۔
### ہومیوپیتھک علاج
ہومیوپیتھی ایک متبادل علاج کا طریقہ ہے جو فرد کی مجموعی جسمانی، ذہنی اور جذباتی حالت کو مدنظر رکھ کر علاج کرتا ہے۔ ہومیوپیتھی کا اصول ہے "like cures like"، یعنی جو چیز صحت مند انسان میں بیماری کی علامات پیدا کرتی ہے، وہی چیز مریض میں انہی علامات کا علاج کر سکتی ہے، لیکن بہت چھوٹی مقدار میں۔
### ہومیوپیتھی کے اصول
ہومیوپیتھی میں استعمال ہونے والی ادویات قدرتی اجزاء سے تیار کی جاتی ہیں، جیسے کہ پودے، معدنیات، اور جانوروں کے ماخذات۔ یہ ادویات بہت چھوٹی مقدار میں دی جاتی ہیں تاکہ جسم کی قدرتی شفائی صلاحیت کو متحرک کیا جا سکے۔ ہومیوپیتھک علاج ہر مریض کے لیے مخصوص ہوتا ہے اور فرد کی حالت، علامات، اور مزاج کو مدنظر رکھتے ہوئے ادویات کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
### ہائی بلڈ پریشر کے لیے ہومیوپیتھک ادویات
1. **بیلاڈونا (Belladonna)**: یہ دوا ان مریضوں کے لیے مفید ہے جو اچانک اور شدید بلڈ پریشر کا شکار ہوتے ہیں۔ علامات میں دھڑکتے ہوئے سر درد، چہرے کی لالی، اور روشنی و شور کی حساسیت شامل ہو سکتی ہے۔
2. **نیٹرم میوریٹیکم (Natrum Muriaticum)**: یہ ان افراد کے لیے تجویز کی جاتی ہے جنہیں جذباتی دباؤ یا غم کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے۔ علامات میں بے چینی، تھکاوٹ، اور تنہائی کی خواہش شامل ہو سکتی ہے۔
3. **اکونائٹ (Aconitum Napellus)**: اس کا استعمال ان مریضوں کے لیے کیا جاتا ہے جنہیں ہائی بلڈ پریشر اضطراب، خوف یا گھبراہٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ تیز دھڑکن اور بے چینی کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
4. **لیچیسس (Lachesis)**: ہارمونل تبدیلیوں کے دوران پیدا ہونے والے ہائی بلڈ پریشر کے لیے مفید ہے، خاص طور پر خواتین میں مینوپاز کے دوران۔ علامات میں چڑچڑاپن اور سر میں دباؤ کا احساس شامل ہو سکتا ہے۔
5. **نکس وومیکا (Nux Vomica)**: یہ ان افراد کے لیے مفید ہے جو غیر متوازن طرز زندگی، بہت زیادہ کام، اور تناؤ کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوتے ہیں۔ اس دوا کا مقصد جسم کے قدرتی توازن کو بحال کرنا ہے۔
### ہومیوپیتھی کے فوائد
- **ذاتی علاج**: ہر مریض کی حالت اور علامات کے مطابق ادویات کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
- **قدرتی علاج**: ہومیوپیتھک ادویات قدرتی اجزاء سے تیار کی جاتی ہیں، جو جسم پر مضر اثرات کم کرتی ہیں۔
- **طویل مدتی بہتری**: ہومیوپیتھی علامات کو عارضی طور پر دبانے کے بجائے بیماری کی جڑ تک پہنچ کر علاج کرتی ہے۔
### طرز زندگی میں تبدیلیاں
ہومیوپیتھک علاج کے ساتھ ساتھ، ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو اپنی طرز زندگی میں بھی تبدیلیاں لانی چاہئیں:
- **متوازن غذا**: کم نمک، زیادہ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا اپنائیں۔
- **باقاعدہ ورزش**: روزانہ کی جسمانی سرگرمی جیسے چلنا یا یوگا بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
- **ذہنی تناؤ میں کمی**: مراقبہ، گہرے سانس لینے کی مشقیں، اور آرام کے طریقے تناؤ کو کم کرنے میں مؤثر ہیں۔# نتیجہ
ہائی بلڈ پریشر ایک سنجیدہ اور پیچیدہ بیماری ہے، لیکن ہومیوپیتھک علاج اور طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ذریعے اس کا مؤثر طریقے سے انتظام کیا جا سکتا ہے۔ ہومیوپیتھی کا مقصد مریض کی مجموعی صحت کو بہتر بنانا اور جسم کی قدرتی شفائی صلاحیت کو بڑھانا ہے، جو کہ اس بیماری کے طویل مدتی انتظام کے لیے انتہائی اہم ہے۔
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment